• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 607985

    عنوان:

    دو حصہ داروں میں سے کرایہ صرف ایک حصہ دار کا وصول کرنا ؟

    سوال:

    عنوان : مکان میرے والد مرحوم اور چچا کے نام پر ہے میرے چچا آکیلے کرایہ لے رہیں ہیں

    سوال : اذطرذ شہریار ولد محمد خالد مرحوم جناب عالی گزارش یہ ہے کہ گلشن اقبال میں 300 گز کے پلاٹ پر ایک مکان تعمیر ہے جو تین منزل پر مشتمل ہے اور اس کے دو مالک ہیں محمّد خالد مرحوم ولد محمّد یاسین مرحوم اور محمّد عابد ولد محمّد یاسین مرحوم صاحب کے نام پر ہے اور یہ مکان 99 سال کی لیز پر ہے اور اس میں پہلی منزل پر عابد صاحب رہتے ہیں اور دوسری منزل پر ہم رہتے ہیں اور تیسری منزل پر کرایہ دار ہیں۔ تیسری منزل عابد صاحب نے پندرہ لاکھ 1500000 تقریبن قرض لے کر بنایا تھا اور انہو نے یہ کہا تھا کہ میں یہ رقم کرایہ کی مد میں وصول کرونگا۔ 2013 کے آخر میں تیسری منزل کراے ٴ پر دی تھی۔شروع میں کرایہ 26000 تھا اور اب 38000 ہے ۔اس حساب سے رقم 1500000 پندرہ لاکھ سے ذیادہ وصول کر چکے ہیں اور ہم کو ہمارے حصے کا کرایہ نہیں دے رہے ۔ لہذا ہمیں قران اور حدیث نبوی کی روشنی میں فتویٰ دیا جاے ٴ کہ ہمارہ حق کتنا بنتا ہے ۔

    جواب نمبر: 607985

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 501-122T/D=05/1443

     اگرچہ مذکورہ زمین 99 سال کی لیز پر ہے لیکن حق تصرف کے اعتبار سے محمد خالد اور محمد عابد دونوں برابر کے حصہ دار تھے اور ایک ایک منزل پر رہائش پذیر تھے۔

    پھر تیسری منزل محمد عابد نے قرض سے بناکر کرایہ سے قرض کی رقم وصول کرنے کو کہا تھا۔ ایسی صورت میں تیسری منزل کی تعمیر میں جس قدر رقم محمد عابد نے لگائی کرایہ سے بس اسی قدر رقم وصول کرنے کا حق ہوگا۔ اس سے زاید رقم خالد اور عابد دونوں کے درمیان مشترک ہوگی۔ اس سلسلے میں محمد عابد کا بیان کچھ اور ہوتو مقامی علماء سے رجوع کریں یا متفقہ سوال بھیجیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند