معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 605504
روزمرہ كے خرچ کا حساب لگانا کیسا ہے ؟
حضرات محترم معلوم کرنا تھا کہ کیا روزانہ ضرورت پر خرچ بونے والے پیسے کا حساب لگانا منہ ہے مسئلہ آج اتنے کا دودھ آیا، اتنے کہ سبزی آئی، اتنے کی دوائی آئی اور آج کُل اتنا خرچہ ہو گیا۔ کیا ایسا کرنے سے رزق کی برکت چلی جاتی ہے ۔ رہنمائی فرمائے ۔ جزاکم اللہ خیرا
جواب نمبر: 605504
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1123-774/D=12/1442
روزانہ خرچ ہونے والے پیسہ کا حساب لکھنا اچھا ہے اس سے آمد و خرچ کے تناسب کو سمجھنا آسان ہوتا ہے نیز جو خرچ زاید ہوگیا آئندہ اس میں تخفیف کرسکے گا۔ حساب موجود رہے گا تو پیسہ خرچ ہوجانے پر کسی پر بدگمانی نہ ہوگی اسی طرح غلہ دال میں سے جو کچھ پکایا جائے ناپ کر پکایا جائے تاکہ ضرورت سے زاید پک کر ضائع نہ ہو۔ ہاں جو غلہ برتن میں بچا ہے اس بچے ہوئے کو ناپنا تولنا نہیں چاہئے کہ اس سے برکت نہیں رہتی۔ (مستفاد: بہشتی زیور، دسواں حصہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند