معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 602096
میرے مدرسے میں کئی کونٹل چاول ہے اور کرونا وائرس کی وجہ سے مدرسہ بند ہے ۔اگرچاول کو یونہیں چھوڑ دیا جائے تو خراب ہونے کاقوی اندیشہ ہے ۔ایسی صورت میں یہ چاول غریب یا مدرس کومفت میں دینا کیسا ہے ؟ اور اس کو فروخت کرنا جائزہے نہیں؟
جواب نمبر: 60209613-Jan-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 373-332/M=05/1442
چاول خراب ہونے کا قوی اندیشہ ہے تو اس کو فروخت کیا جاسکتا ہے کسی غریب یا مدرس کو مفت دینے کے بجائے قیمتاً دیا جاسکتا ہے، اور حاصل شدہ قیمت محفوظ رکھی جائے، جب مدرسہ کھل جائے تو قیمت طلبہ کے مد میں صرف کی جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
زید عمر کو اپنا وکیل بناتا ہے کہ میرے پیسے علی کے کاروبار سے نکلواکر اپنے کاروبار میں ڈال لے، اور یہ تمام عقد تحریری ہوتا ہے۔ عمر ایک سال کی انتہائی جدو جہد کے بعد پیسے چیک کی صورت میں نکلوالیتا ہے جب چیک کیش کروانے کی مدت قریب آتی ہے تو زید جو کہ موٴکل ہے اپنے وعدہ سے پھر جاتا ہے اور ہمارے ساتھ کاروبار نہیں کرنا چاہتا۔اس صورت میں جو زید نے عمر کو تحریر ی طور پر اپنا وکیل بنایا تھا کیا عمر اپنا کمیشن یا اجرت لے گا۔ اور جو عمر کا اس ایک سال میں پیسے نکلوانے کی وجہ سے کاروباری نقصان ہوا ہے مثال کے طور پر جو دہاڑیاں لگی ہیں وغیرہ اس کی بھی زید سے وصولی کرنے کا مجاز ہے یا نہیں؟
578 مناظرمیں کسی وجہ سے اپنے گھر والوں کے ساتھ کرایہ کے ایک مکان میں ساٹھ سال سے رہ رہا ہوں جو کہ میرے ماموں کے نام پر تھا جو کہ غیر شادہ شدہ تھے اور ان کا انتقال ہوچکا ہے۔ اب بھی میں اسی مکان میں رہ رہا ہوں مالک زمین نے کورٹ میں قانونی تخلیہ کی درخواست دے رکھی ہے۔ کیا کرایہ کے مکان میں وراثت ہوتی ہے؟ میں نے تمام اخراجات ادا کئے ہیں نہ صرف کرایہ بلکہ کورٹ کے تمام اخراجات بھی۔میں کیا کروں کیوں کہ دوسرے رشتہ دار لوگ وراثت مانگتے ہیں؟
364 مناظركیا كسی كو اپنا بچہ دینے كا وعدہ كرلینے کی وجہ سے بچہ دینا لازم ہے؟
712 مناظر(۱)زبانی
ہبہ کا کیا تصور ہے؟ اس کی شرط اولین کیا ہے؟ یہ سسٹم کیوں متعارف کرایا گیا ہے؟(۲)کیا یہ بات صحیح ہے کہ ایک
انسان کی آبائی پراپرٹی (والد، ماں، دادا، دادی و غیرہ سے حاصل شدہ) سختی سے شرعی
قانون کے مطابق وارثوں کے درمیان تقسیم کی جائے گی؟یہ کسی کو (جائز وارثوں کو چھوڑ
کر ) نہیں دی جاسکتی ہے؟ (۳)کیا
کوئی ایسی کتاب ہے جو کہ ان مضامین پر تفصیلی روشنی ڈالتی ہو؟
کیا
رشتہ داروں کو سود کا پیسہ دینا تاکہ وہ لوگ وہ قرض (ہوم لون) اداکرسکیں جو کہ انھوں نے بینک سے گھر
خريدنے يا بنانے کے لیے لیا تھا اور اس پر سود ادا کررہے ہیں، جائز ہے؟ 2. کیا رشتہ
داروں کو سود کا پیسہ دینا تاکہ وہ لوگ وہ غير سودي قرض
اداکرسکیں
جو کہ انھوں نے کاروبار کرنے کے لیے لیا ہويا قرض پر فيکٹري
خريدي
ہو يا تجارت کا سامان ادھار لیا ہو اور اس قرض پر کوئي سود ادا نہيں کررہے ہیں ، جائز ہے؟ جزاکم اﷲ خيرا فدّارين