معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 601995
کسی نے غلطی سے دوسرے کے موبائل میں ریچارج کرادیا تو کیا اس کی ادائیگی لازم ہوگی؟
کسی نے غلطی سے میرے موبائل میں رچارج کردیا اب وہ مجھ سے پیسے مانگ رہا ہے جس کے موبائل میں رچارج کیا جانا تھا اور میں منع کررہا ہوں پیسے دینے سے کیونکہ میرے وہ کسی کام ہے ہی نہیں اس نے اک ماہ کا کروانا تھا اس کے پاس نہ جاکر میرے پاس آگیا جبکہ میرے موبائل میں پہلے ہی سے تین ماہ کا رچارج موجود ہے اور نیٹ بھی اس صورت میں اب کیا حکم ہے ؟
جواب نمبر: 60199501-Sep-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:379-741/sd=1/1443
جب آپ کی طرف سے تعدی نہیں پائی گئی تو آپ پر مذکورہ شخص کے ریچارج کے پیسے کی ادائیگی لازم نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے والد صاحب نے وفات سے قبل مکان وغیرہ میری والدہ کے نام کردیا والدہ نے بعد میں اس کا قبضہ مجھے دے کر میرے نام سے رجسٹری کرادی اور مجھے کہا کہ اپنی بہنوں کا خیال رکھنا۔ میں نے چھوٹی بہن کی شادی کی اور اپنی خوشی سے ان کو بھی حصہ دے دیا۔ میری بڑی بہن کی وفات کے بعد اس کی بیٹی مجھ سے حصہ مانگ رہی ہے۔ اس سلسلے میں شریعت کا کیا حکم ہے، برائے مہربانی فتوی ارسال فرمائیں۔
2461 مناظرمشتركہ خریدی گئی زمین كا بٹوارہ؟
5374 مناظرمیں الیکٹرونکس انجینئر ہوں۔ میں نے الیکٹرونکس کا ایک سرکٹ ڈیزائن کیا، جس میں ہارڈویئر اور سوفٹ ویئر شامل ہیں۔ ایک کمپنی جو الیکٹرونکس کی اشیا تیار کرکے سیل کرتی ہے، میرے سرکٹ کو اپنے ایک پراڈکٹ میں استعمال کرنے میں دلچسپی کھتی ہے۔میرے لیے نفع حاصل کرنے کی ایک صورت یہ ہے کہ میں کمپنی کو اپنے سرکٹ کا ڈیزائن مہیار کردوں۔ وہ اس ڈیزائن کے مطابق سرکٹ کے پرزہ جات منگواکر اپنی لیبر کے ذریعے سرکٹ کی copiesتیار کرکے اپنے پراڈکٹ میں استعمال کریں اور میں ضرورت کے وقت انھیں تکنیکی مدد دوں۔ جب ان کی پراڈکٹ سل ہو تو نفع کا ایک حصہ مجھے مل جائے، اس طریقہ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ مضاربت، شراکت، یا کوئی اور؟ کیا یہ جائز ہے؟ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ میں انھیں اپنا ڈیزائن ایک ہی بار بطور Intellectual Property سیل کردوں اور قیمت وصول کرکے لاتعلق ہوجاوٴں۔ کیا Intellectual Property کی شرعت حیثیت بھی ایسی ہے کہ اسے سیل کیا جاسکے؟ اس کے علاوہ بھی اگر شرعاً کوئی بہتر طریقہ اس صورت حال میں نفع حاصل کرنے کا ہو تو براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔
2297 مناظرجب ایک شخص مالی مشکلات کی وجہ سے اپنی جائیداد کسی شخص کودیتا ہے، مثال کے طور پر زمین اور اس شخص سے کچھ پیسہ لیتا ہے، اور وہ شخص جو کہ زمین کواپنے پیسہ کی سیکوریٹی (حفاظت) کے طور پر لیتا ہے ، اس زمین سے تمام فائدہ حاصل کرتا ہے اور اصل مالک کو کچھ نہیں ملتا ہے۔ آسان لفظوں میں رہن، تو ان دونوں میں سے کون گناہ گار ہے؟
1877 مناظرمیں کناڈا میں رہتاہوں۔ یہاں ایک کمپنی ہے جس میں یہ کام ہو رہا ہے:(۱) بجلی پاؤر سپلائی، (۲) ٹیلیفون سروس، (۳) ہوم سیکورٹی سروس (پہرادری کا معاوضہ) (۴) نیچرل گیس سپلائی، (۵) انٹرنیٹ سروس۔یہ کمپنی لوگوں کی نیٹ ورکنگ کی بنیاد پر چلتی ہے۔ اگر کوئی اس میں شریک ہونا چاہئے تو اسے ان طریقوں کو اپنانا پڑے گا: (۱) ۰۰،۵۰۰ڈالر فیس دے کر کمپنی کا ممبر بننا ہوگا، پھر اسے مزیدکم از کم دو ممبر بنانے ہوں گے ۔ (۲) اسے کمپنی کی مصنوعات کو فروخت کرکے یا خود خرید کرپانچ پائنٹ حاصل کرنا ہوگا ۔ (۳) اب دوسرے ممبروں کو بھی پہلے ممبر کے ماتحت پانچ پائنٹ حاصل کرنے کے لیے کمپنی کی مصنوعات کو فروخت کرنا ہوگا، اب پہلے ممبر کو کمشین ملنا شروع ہوگا۔ (۴) ا ن دوممبروں کو کمیشن اس وقت تک نہیں ملے گا جب تک وہ اپنے طورپر دو دو ممبر نہ بنا لیں اور ان بننے والے ممبروں کو پانچ پائنٹ حاصل کرنے کے لئے کمپنی کی پروڈکٹس کو بیچنا ہوگا۔یہی طریقہ ہر ایک ساتھ چلتا رہے گا۔ (۵) اب یہ ایک درخت ہے چونکہ بہت سے ممبر ان پہلے ممبر کے ماتحت ہوں گے، اس لیے ا سی حساب سے اس کمیشن بڑھے گا۔ یہ اسکیم کو پرکشش بنانے کے لیے ہے، کیونکہ یہ چھوٹی سی رقم ہے اور لوگ اس طرف کھینچے چلے آرہے ہیں۔ شرکاء اس رقم سے سینکڑوں ہزاروں روپئے کما سکتے ہیں۔یہ سب کمپنیاں مختصر مدت کے اندر زبردست منافع کے وعدہ کرکے اپنی اپنی اسکیموں کو چلاتی ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اس بارے میں اسلامی حکم کیاہے؟
1940 مناظرزید نے اپنا مکان فروخت کرنے کے لیے بکر کے ساتھ دس ملین پر معاہدہ کیا۔ تین ملین پیشگی جمع کردئے گئے اور سات ملین باقی رہا جس کو تین ماہ کے اندر ادا کرنا تھا۔ معاہدہ کی ایکشرط یہ تھی کہ اگر بقیہ رقم تین ماہ کے اندرادا نہیں کی جائے گی تو معاہدہ کینسل ہوجائے گا او ر پیشگی رقم جس کو زید نے وصول کیا ہے وہ بکر کو واپس کردے گا۔بکر نے مقرر کردہ ادائیگی کی رقم وقت پر نہیں ادا کی۔ اس لیے زید نے بکر سے کہا کہ وہ ان دونوں کے درمیان معاہدہ کے مطابق پیشگی رقم واپس لے لے۔ لیکن بکر نے انکار کردیا اور زید کے خلاف معاہدہٴ فروخت کی خلاف ورزی کی وجہ سے مقدمہ کردیا۔ اب یہ معاملہ چند سالوں سے عدالت میں ہے۔ پیشگی رقم اور مکان زید کے قبضہ میں ہے۔ زید نے پیشگی رقم کو اپنے کاروبار اور اپنے قرضہ وغیرہ کو ادا کرنے میں لگا دیا۔ جھگڑے کورفع کرنے کے لیے زید تین ملین کی پیشگی رقم بکر کو ادا کرنا اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔ تاہم،عدالت اس کیس کا فیصلہ زید یا بکر کے حق میں دے گا۔ سوال یہ ہے کہ آیا زید اس اثاثہ پر جو کہ پیشگی رقم تین ملین سے کم ہے زکوة ادا کرے گا ،اور کیس کا فیصلہ ہونے تک تین ملین پیشگی رقم کس زمرہ میں آئے گی یعنی لون، امانت، ملکیت وغیرہ، اور اس پر کون زکوة ادا کرے گا زید یا بکر؟
2073 مناظرعہدہ مانگنا منع ہے تو پھر ملازمت حاصل كرنے كے لیے درخواست دینے كا كیا حكم ہے؟
5339 مناظر