• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 56888

    عنوان: مالی معاوضات

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان اکرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: الف ثانی (اسکول) ایک تعلیمی ادارہ ہے جو اپنے سٹاف سے ہر سال ایک تحریری معاہدہ کرتا ہے جس پر اسٹاف ممبراور اسٹاف کے والد یا سرپرست کے دستخط موجود ہوتے ہیں اس معاہدہ کے قوائد و ضوابط میں درج ہو تا ہے کہ اسٹاف ممبر تعلیمی سال مارچ سے اپریل مکمل کر نے کا پابند ہو گا ۔ملازمت چھوڑنے کے لئے دو ماہ پہلے تحریری طور پر درخواست دے گا (اس صورت میں ادارہ متبادل انتظام کر لیتا ہے اور ملازم کو فراغت تک حساب کر کے تمام واجبات (تنخواہ) ادا کر دیتا ہے اور ہر طرح کے کریکٹر سرٹیفیکیٹ اور ایکسپپیرینس سرٹیفیکیٹ وغیرہ دینے کا پا بند ہوتا ہے ۔اچانک چھوڑنے کی صورت میں دو ماہ کی تنخواہ ادارہ کو جمع کروائے گا (اس صورت میں ادارہ کا بہت سا تعلیمی نقصان ہوتا ہے جانے والا ملازم اچانک ہی آنا بند کر دیتا ہے اور نہ ہی ادارہ کو دو ماہ کی تنخواہ جمع کرواتا ہے اور ادارہ سے سروس ایکسپیرینس سرٹیفیکیٹ اور جتنے دن کام کیا اتنے دن کی تنخواہ کی ڈیمانڈ کر تا ہے ۔تحریری معاہدہ ہونے کے باوجودمندرجہ بالا صورت میں اکاؤنٹنٹ (کلرک ) کو کیا کر نا چاہئے ؟

    جواب نمبر: 56888

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 225-216/N=3/1436-U دو ماہ پیشتر اطلاع کیے بغیر ملازمت ترک کرنے کی صورت میں سوال میں مذکور تعلیمی ادارہ میں جو دو ماہ کی تنخواہ ضبط کرنے یا نہ دینے کا اصول ہے یہ غلط ہے؛ کیوں کہ یہ مالی جرمانہ کی شکل ہے، جو شریعت میں جائز نہیں؛ لہٰذا کلرک یاکسی اور کو ایسا ہرگز نہ کرنا چاہیے اور اگر کلرک کسی بڑے ذمہ دار کی ماتحت ہو تو اس سے اس کام سے معذرت کردے البتہ ذمہ داران اسکول ایکسپیرینس سرٹیفیکٹ میں اخلاق وعادت کے خانہ میں اس کی یہ (بلاعذر کی) بے اصولی درج کرسکتے ہیں، اس سے دیگر ملازمین کی بے اصولی پر بھی قدغن لگے گی اور اگر پہلے طریق ہی سے نظام پر کنٹرول پانا چاہیں تو کچھ ترمیم کے ساتھ اس کی جائز شکل یہ ہے کہ ادارہ ملازم کا جتنی تنخواہ پر تقرر کرنا چاہے اس میں کچھ کمی کردے یا اسے پوری ہی تنخواہ دے اور سال کے اخیر میں یا ترک ملازمت پر بطور عطیہ کچھ رقم دے، مگر اس کے لیے اصول وضوابط کی پاسداری شرط ہو؛ لہٰذا جو ملازم ملازمت کے دوران یا ترک ملازمت کے موقعہ پر بے اصولی کرے اسے اخیر میں وہ انعام نہ دیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند