Q. زید کتاب کا کام کرتا ہے زید کے پاس اتنی وسعت نہیں ہے کہ وہ کتابیں شائع کرسکے تو ہم دونوں میں یہ طے ہوا کہ میں روپیہ دیتا ہوں اورتم کتاب چھاپو ۔اب اس نے کہا کہ ایسی بات ہے تو میں تم کو دس فیصد اندازاً ہر مہینے دیتا رہوں گا۔ پھر دس مہینے کے بعد حساب کریں گے۔ اب اگر حساب کے بعد منافع چوبیس فیصد ہوتا ہے تو آپ کو اور دو فیصد روپیہ واپس کریں گے اوراگر اٹھارہ فیصد ہی منافع ہوا تواب زید گیارہویں مہینہ میں نو فیصد ہی دیتا ہے اوراسی طرح دس مہینہ بعد پھر حساب ہوگا۔ یعنی نفع نقصان دونوں میں دونوں شریک ہیں۔ تو کیااس تجارت میں روپیہ لگانا درست ہے؟