• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 4999

    عنوان:

    قرعہ اندازی کے ذریعے خریدار کو گاڑی دینا؟

    سوال:

    یہاں عرب امارات میں زیادہ تر بڑے شاپنگ مال لوگوں کو قرعہ اندازی کے ذریعہ لوگوں کو تحائفدے کرکے متوجہ کررہے ہیں۔ جس میں وہ لوگوں کو قیمتی تحائف دیتے ہیں جیسے کار اور بڑی چار چکہ کی گاڑی وغیرہ۔ اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ جب آپ ان کے شاپنگ مال پر تقریباً سو یا دو سو درہم تک کی خریداری کریں گے، تو وہ آپ کو ایک کوپن دیں گے جس کوآپ کواپنی پہچان بتانے کے لیے بھرناہوگا مثلاً نام، پتہ، ٹیلی فون نمبر اور ای میل ایڈریس وغیرہ اور کچھ متعین دن پر میونسپل یا اقتصادی محکمہ کے لوگ آتے ہیں اور ایک یا دو خوش قسمت قرعہ اندازی کے ٹکٹ منتخب کرتے ہیں، اور انعام یافتہ کے نام کااعلان کیا جاتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ اگر میں اس میں منتخب ہوجاتا ہوں تو کیا میرے لیے اس کار کا استعمال کرنا یا بیچ کرکے پیسہ حاصل کرنا جائز ہوگا ، یا بصورت دیگراگر میں نے لون لیا ہو تو کیا میں یہ پیسہ لے کرکے اپنا لون ادا کرسکتا ہوں۔

    جواب نمبر: 4999

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 498=538/ل

     

    آپ کے ذکر کردہ سوال سے پتہ چلتا ہے جب آدمی ایک متعینہ رقم تک مال کسی کمپنی سے خریدتا ہے تووہ کمپنی بطور انعام قیمتی تحائف دیتی ہے اورچونکہ خریدار زیادہ ہوتے ہیں اس لیے قرعہ کے ذریعہ نام کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ اس انعام کے لیے کمپنی الگ سے کوئی مال (رقم) نہیں لیتی کہ جس سے جوا کے معنی پائے جائیں۔ اگر صورت مسئلہ اسی طرح ہے تو آپ کا نام اگر قرعہ اندازی میں آجاتا ہے تو آپ کے لیے اس چیز کا استعمال کرنا یا اس کو بیچ کر دوسرے کسی کام میں لگانا جائز ہوگا۔ اسی طرح اس رقم کو لے کر اس سے لون ادا کرنا بھی درست ہے یہ اور بات ہے کہ سودی قرض لینا بنص قطعی حرام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند