• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 49916

    عنوان: خانہ كعبہ وغیرہ كا موڈل بناكر عملی مشق كرانا

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ ہمارے اسکول میں جہاں پر دینیات پڑھاتے ہیں وہیں پر روزہ نماز کی عملی مشق بھی کرائی جاتی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے اسکول کے طلبہ کو حج و عمرہ کی بھی عملی مشق کرائی جائے تاکہ طلبہ اور والدین میں حج کا شوق اور حج ادا کرنے کا مکمل طریقہ معلوم ہو۔ اسی لیے ہم اس پروگرام کو بڑے اعلی پیمانے پر کرنا چاہتے ہیں جس میں حج اور عمرہ کے تمام ارکان ہوں گے ۔ مثلاً احرام کا باندھنا، خانہ کعبہ کا طواف کرنا، صفا اورمروہ کی سعی کرنا، وغیرہ وغیرہ۔ اس کے لیے ہم لوگ جن جن چیزوں کی حج اورعمرہ کے لیے ضرورت ہوتی ہے ان تمام چیزوں کے ماڈل یعنی نمونے اورتصویریں تیار کریں گے۔ مثلا خانہ کعبہ کا تھرماکول کا ماڈل، گنبد خضرا کا ماڈل، اسی طرح تمام چیزوں کے ماڈل ہوں گے۔ شریعت میں اس کی کہاں تک گنجائش ہے، جواب بشکل فتوی مطلوب ہے۔

    جواب نمبر: 49916

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 176-144/H=2/1435-U مناسک حج سے متعلق چیزوں کے ماڈل بنانا جائز نہیں،اس میں مفاسد اور خرابیاں ہیں، حج کیمپوں میں بغیر ماڈل کے بے پڑھے لکھے بھائیوں کو علمائے کرام سمجھاتے ہیں وہ بھی الحمد للہ اچھی طرح سمجھ لیتے ہیں ماڈل یا فلمی انداز پر سمجھنے سمجھانے میں لہو ولعب کی صورتیں پیدا ہوتی ہیں، بعض جگہ تصاویر اور فلم کا استعمال شروع کردیتے ہیں، آپ مقامی علمائے کرام اصحاب فتوی حضرات کی خدمت میں طلبہٴ کرام کو سمجھانے کے لیے حاصل کریں، ان شاء اللہ بے حد فائدہ ہوگا۔ سیدھے سادہ طریقہ پر کہ جو قدیم سے سمجھنے سمجھانے کا چلا آتا ہے اسی میں خیر وبرکت ہے اس سے ہٹنے میں شرور وفتن کا دروازہ کھلتا ہے جس کے بند رہنے ہی میں خیر مضمر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند