معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 47949
جواب نمبر: 4794901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1240-1239/M=11/1434-U شیٴ مرہون سے انتفاع ناجائز ہے پس گروی رکھے ہوئے مکان کو کرایہ پر دے کر مرتہن کے لیے اس سے کرایہ حاصل کرنا درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مفتی
صاحب فتوی آئی ڈی نمبر14187میں آپ نے فرمایا کہ جن لوگوں سے جتنا پیسہ لیا تھا ان
کو واپس کریں۔ مگر پیسہ لینے کا طریقہ ایسا تھا کہ ان کشتیوں کے مالکوں سے چند لوگ
مقرر تھے جو ان مالکوں سے پیسے لے کر کشتیوں کے نمبر میرے ابو اور اسٹاف کے دوسرے
لوگوں کو دیتے تھے، وہ پیسے فی مہینہ تیس سے چالیس لاکھ بانٹتے۔جس میں سے دس لاکھ
خود ماہی گیری کا وزیر لیتا ہے اور پھر دس لاکھ دوسرا کوئی بڑا لیتا ہے ۔ اور
ہمارے ابو ایک چھوٹے آفیسر تھے اس لیے وہ تیس سے چالیس ہزار لیتے تھے۔ اب کب کس
کشتی والے سے کتنا پیسہ لیا کسی کو پتہ نہیں۔اور ان کا کوئی ریکارڈ اب موجود نہیں۔
او رکشتیوں کے مالکوں سے تو دوسرے لوگ پیسے لیتے تھے اور خود ابو کو بھی نہیں پتہ
کہ اس دوران کس قدر پیسے ابو کو ملے، یعنی سال میں چھ لاکھ ملے یا نو لاکھ ملے اور
باقی سالوں میں پوری نوکری کے دوران کتنے پیسے ابو کو ملے؟ (۱)کیا گھر بیچ کر وہ پیسے
صدقہ کر سکتے ہیں؟ (۲)کیا
اندازے سے پیسے یعنی کتنی رقم رشوت کی ملی صدقہ کر سکتے ہیں؟ (۳)اگر جتنی رقم رشوت کی لی
ہے اب اتنی رقم پاس موجود نہ ہو یعنی رشوت لی پچاس لاکھ کے قریب مگر اب پیسے تین
لاکھ بھی نہ ہوں تو اب کیا کریں؟ برائے کرم میرے ابو کی اس مشکل کا کوئی حل
بتائیں۔
نابالغ بچوں کے ہدایا اور تحائف کو والدین کا استعمال کرنا
7184 مناظرکیاکرایہ کا گھر
لے کر اس کو یا اس کے کچھ حصہ کو دوسرے شخص کوکرایہ پر دیناجائز ہے؟ مثلاً ایک شخص
ایک فلیٹ پانچ ہزار روپیہ کرایہ پر اور دو لاکھ ڈپوزٹ پر لے رہا ہے۔ اور میں اس سے
اس فلیٹ کو نوہزار کرایہ پر لینا چاہتا ہوں بغیر کسی ایڈوانس رقم کے ،تو اس صورت
میں اس کی ہر ماہ چار ہزار کی آمدنی ہوگی۔ کیااس کے لیے ایسا کرنا جائز ہے؟