معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 47318
جواب نمبر: 47318
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1355-1029/B=11/1434-U آپ کو صرف دوکان کا کرایہ چاہیے یعنی دوکان سے منفعت حاصل کرنے کا معاوضہ (کرایہ) چاہیے، کرایہ دار دوکان میں ٹی وی رکھے یا کچھ بھی رکھے وہ اس کا ذمہ دار ہے، اس کا گناہ آپ پر نہ ہوگا۔ امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک اس کی اجازت ہے، البتہ احتیاط و تقوی کی بات یہی ہے کہ کرایہ دار کوئی معصیت کا کام آپ کی دوکان میں نہ کرے تو بہتر ہے، البتہ اس دوکان کا کرایہ آپ کے لیے حلال وجائز رہے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند