• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 3838

    عنوان: کیا فر ماتے ہیں علماء عظام ۔ مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں مسئلہ :۔ ہمارا کام کمپیوٹر امبرائیڈری کا ہے مطلب بزریعہ کمپوٹر پھول پتی کاڑھنا۔ اس کام کے لئے کمپنی ہمیں فوٹو دیتی ہے ہم اس کو اسکین کرکے بالکل اسی کے مطابق ڈیزائن تیار کر تے ہیں۔ پھر اس کو بذریعہ فلوپی کمپیوٹر مشین میں ڈالتے ہیں اس کے بعد آدمی کا کام ختم ہو جاتا ہے۔مشین خود بخود اس ڈیزائن کو تیار کرتی ہے۔ اس کام میں کبھی کبھی جانوروں اور پرندوں کے فوٹو بھی آجاتے ہیں جو کہ پھول پتی کے ساتھ ملے جلے ہوتے ہیں۔اور کبھی پورے ذیزائن میں تتلیاں ہی بھری ہوتی ہیں اس کام میں کچھ مجبوریاں بھی ہیں۔ ۱۔ اگر ہم اس کام کو نہ کریں تو اس کمپنی سے نکلنے والے کام ذیادہ تر ہمیں نہیں ملیں گے اس صورت میں وہ کمپنی ہمیں کام دینے سے انکار بھی کر سکتی ہے۔ ۲۔ کچھ غریب لوگ ہمارے کام سے متصل ہیں مثال کے طور پر جو لڑکے صبح سے شام تک مشین آپریٹ کرتے ہیں ان کو مزدوری کے طور پر اتنی رقم مل جاتی ہے جس سے ان کے گھر کا خرچ اوسطاً چل جاتا ہے اور کچھ غریب گھرانے کی عورتیں بھی کڑھے ہوئے کپڑوں کے دھاگے وغیرہ صاف کرکے اپنے گھر کا خرچ چلاتی ہے۔ ۳۔ دھلی کی جتنی بھی گارمنٹ ایکسپوڑٹ کرنے والی فیکٹریاں ہیں ان سبھی میں یا ان سبھی کے آڈروں میں پرندوں کی تصویریں اورخاصکرتر تتلیوں کی تصوریں ذیادہ ہوتی ہیں۔جن کو بنا نا ہی پڑتا ہے بنانے کی صورت میں ہمارے کام پر بہت بڑا منفی اسر پریگا جو کہ ناقابل برداشت ہوگا نمونے کے طور پر دونوں طرح کے فوٹو اٹیچ کئے ہوئے ہیں۔ اس مسئلہ میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    سوال:

    کیا فر ماتے ہیں علماء عظام ۔ مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں مسئلہ :۔ ہمارا کام کمپیوٹر امبرائیڈری کا ہے مطلب بزریعہ کمپوٹر پھول پتی کاڑھنا۔ اس کام کے لئے کمپنی ہمیں فوٹو دیتی ہے ہم اس کو اسکین کرکے بالکل اسی کے مطابق ڈیزائن تیار کر تے ہیں۔ پھر اس کو بذریعہ فلوپی کمپیوٹر مشین میں ڈالتے ہیں اس کے بعد آدمی کا کام ختم ہو جاتا ہے۔مشین خود بخود اس ڈیزائن کو تیار کرتی ہے۔ اس کام میں کبھی کبھی جانوروں اور پرندوں کے فوٹو بھی آجاتے ہیں جو کہ پھول پتی کے ساتھ ملے جلے ہوتے ہیں۔اور کبھی پورے ذیزائن میں تتلیاں ہی بھری ہوتی ہیں اس کام میں کچھ مجبوریاں بھی ہیں۔ ۱۔ اگر ہم اس کام کو نہ کریں تو اس کمپنی سے نکلنے والے کام ذیادہ تر ہمیں نہیں ملیں گے اس صورت میں وہ کمپنی ہمیں کام دینے سے انکار بھی کر سکتی ہے۔ ۲۔ کچھ غریب لوگ ہمارے کام سے متصل ہیں مثال کے طور پر جو لڑکے صبح سے شام تک مشین آپریٹ کرتے ہیں ان کو مزدوری کے طور پر اتنی رقم مل جاتی ہے جس سے ان کے گھر کا خرچ اوسطاً چل جاتا ہے اور کچھ غریب گھرانے کی عورتیں بھی کڑھے ہوئے کپڑوں کے دھاگے وغیرہ صاف کرکے اپنے گھر کا خرچ چلاتی ہے۔ ۳۔ دھلی کی جتنی بھی گارمنٹ ایکسپوڑٹ کرنے والی فیکٹریاں ہیں ان سبھی میں یا ان سبھی کے آڈروں میں پرندوں کی تصویریں اورخاصکرتر تتلیوں کی تصوریں ذیادہ ہوتی ہیں۔جن کو بنا نا ہی پڑتا ہے بنانے کی صورت میں ہمارے کام پر بہت بڑا منفی اسر پریگا جو کہ ناقابل برداشت ہوگا نمونے کے طور پر دونوں طرح کے فوٹو اٹیچ کئے ہوئے ہیں۔ اس مسئلہ میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 3838

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 269/ ب= 214/ ب

     

    کسی جاندار کی تصویر بنانا خواہ اپنے ہاتھ سے ہو یا مشین کے ذریعہ ہو مسلمان کے لیے جائز نہیں۔ یہ فعل حرام ہے اور حرام کام کی تنخواہ بھی حرام ہی ہوتی ہے، اس لیے ہمیں اس کام سے بچنا چاہیے اور ہمیشہ جائز و حلال کمائی کی فکر کرنی چاہیے۔ جائز و حلال کمائی میں خیر و برکت ہوتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند