عنوان: ایم ایل ایم مارکٹنگ
سوال: کیا ایم ایل ایم ( ملٹی لیول مارکیٹنگ)کمپنی کے بارے میں جاننا ہے کہ اسلام میں یہ جائز کاروبار ہے یا نہںی؟اس میں یہ ہوتاہے کہ کمپنی میں سامان خریدا جاتاہے جس کی قیمت بازار سے کچھ زیادہ ہوتی ہے اور اس کے بعد جب آپ لوگوں کو کہتے ہیں کہ آپ یہ سامان خریدوتو کمپنی کچھ منافع یعنی کمیشن دیتی ہے۔ کم آدمیوں پر کم اور زیادہ پر زیادہ ۔ یہ کمیشن فارمولہ ہر کمپنی کا اپنا اپنا ہوتاہے ایک کمپنی ہے جس کو میں جانتاہوں وہ ہے جی سی آئی (گولڈن چین انٹرنیشنل) اس کا سامان ہے۔ قرآن موبائل جو 8999/ روپیہ ہے جب کہ موبائل کی قیمت تین ہزارے بھی نہیں ہے۔ براہ کرم، جوا ب دیں۔
جواب نمبر: 3522431-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1897=412-12/1432
جب موبائل کی قیمت بازار میں تین ہزار ہے تو آپ ایک کم نو ہزار میں کیوں خرید رہے ہیں؟ اگر زائد قیمت آپ اس لیے دے رہے ہیں تاکہ اس ملٹی لیول مارکٹنگ کمپنی کے لیے آپ ممبر بنائیں اور اس پر آپ کو کمیشن ملے تو اس طرح موبائل کی اول خریداری شرط فاسد پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہوئی۔
پھر ممبر سازی کرنا ارو اس کے ذریعہ منافع کمانا یہ عمل بھی مختلف مفاسد کو شامل ہے لہٰذا منافع کمانے کا یہ طریقہ ناجائز ہوا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند