• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 33383

    عنوان: سوال یہ ہے کہ کفالہ (یعنی سعودی کفیل باہر سے آنے والے عامل کو اس شرط پر باہر کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں کہ وہ ہر سال 2000/ یا 3000/ ریال اس کو دے)اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا کفالہ لینا اور دینا جائز ہے؟ نیز اگر کوئی اس کام (کفالہ وصول کرنا ) پر معمور ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟کیا اس کے لیے یہ کام کرنا مناسب ہے؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ کفالہ (یعنی سعودی کفیل باہر سے آنے والے عامل کو اس شرط پر باہر کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں کہ وہ ہر سال 2000/ یا 3000/ ریال اس کو دے)اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا کفالہ لینا اور دینا جائز ہے؟ نیز اگر کوئی اس کام (کفالہ وصول کرنا ) پر معمور ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟کیا اس کے لیے یہ کام کرنا مناسب ہے؟

    جواب نمبر: 33383

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1200=1003-8/1432 کفالت ایک قسم کا تبرع ہے اس کا عوض لینا جائز نہیں، کسی آدمی کی کفالت لے کر اس سے ماہانہ یا سالانہ پیسے وصول کرنا یہ رشوت میں داخل ہے اور ناجائز ہے، جو شخص اس کام پر معمور ہے، وہ بھی اعانت معصیت میں داخل ہوکر گنہ گار ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند