عنوان: سوال یہ ہے کہ کفالہ (یعنی سعودی کفیل باہر سے آنے والے عامل کو اس شرط پر باہر کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں کہ وہ ہر سال 2000/ یا 3000/ ریال اس کو دے)اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا کفالہ لینا اور دینا جائز ہے؟ نیز اگر کوئی اس کام (کفالہ وصول کرنا ) پر معمور ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟کیا اس کے لیے یہ کام کرنا مناسب ہے؟
سوال: سوال یہ ہے کہ کفالہ (یعنی سعودی کفیل باہر سے آنے والے عامل کو اس شرط پر باہر کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں کہ وہ ہر سال 2000/ یا 3000/ ریال اس کو دے)اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا کفالہ لینا اور دینا جائز ہے؟ نیز اگر کوئی اس کام (کفالہ وصول کرنا ) پر معمور ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟کیا اس کے لیے یہ کام کرنا مناسب ہے؟
جواب نمبر: 3338301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 1200=1003-8/1432
کفالت ایک قسم کا تبرع ہے اس کا عوض لینا جائز نہیں، کسی آدمی کی کفالت لے کر اس سے ماہانہ یا سالانہ پیسے وصول کرنا یہ رشوت میں داخل ہے اور ناجائز ہے، جو شخص اس کام پر معمور ہے، وہ بھی اعانت معصیت میں داخل ہوکر گنہ گار ہوگا۔