• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 31314

    عنوان: کہ انٹرنیٹ پر ایک ودیشی کمپنی سروے کراتی ہے ، وہ کمپنی ہر سروے کے لیے پہلے پیسہ جمع کرواتی ہے، اگر ہم 11000/ ہزار روپئے جمع کریں تو ہمیں ہر مہینہ 3000/ روپئے ملیں گے اور الگ سے سروے کا پیسہ بھی ملے گا، کیا یہ طریقہ جائز ہے ؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ انٹرنیٹ پر ایک ودیشی کمپنی سروے کراتی ہے ، وہ کمپنی ہر سروے کے لیے پہلے پیسہ جمع کرواتی ہے، اگر ہم 11000/ ہزار روپئے جمع کریں تو ہمیں ہر مہینہ 3000/ روپئے ملیں گے اور الگ سے سروے کا پیسہ بھی ملے گا، کیا یہ طریقہ جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 31314

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 470=393-4/1432 یہ طریقہ ناجائز اور سود ہے، مسلمان کو اس سے بچنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند