عنوان: کہ انٹرنیٹ پر ایک ودیشی کمپنی سروے کراتی ہے ، وہ کمپنی ہر سروے کے لیے پہلے پیسہ جمع کرواتی ہے، اگر ہم 11000/ ہزار روپئے جمع کریں تو ہمیں ہر مہینہ 3000/ روپئے ملیں گے اور الگ سے سروے کا پیسہ بھی ملے گا، کیا یہ طریقہ جائز ہے ؟
سوال: سوال یہ ہے کہ انٹرنیٹ پر ایک ودیشی کمپنی سروے کراتی ہے ، وہ کمپنی ہر سروے کے لیے پہلے پیسہ جمع کرواتی ہے، اگر ہم 11000/ ہزار روپئے جمع کریں تو ہمیں ہر مہینہ 3000/ روپئے ملیں گے اور الگ سے سروے کا پیسہ بھی ملے گا، کیا یہ طریقہ جائز ہے ؟
جواب نمبر: 3131401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 470=393-4/1432
یہ طریقہ ناجائز اور سود ہے، مسلمان کو اس سے بچنا چاہیے۔