معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 28690
جواب نمبر: 2869001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 79=79-1/1432
اگر عبد اللہ سے کسی نے قرض لے کر اپنا مکان اس کے پاس گروی رکھا ہے تو عبد اللہ کے لیے اس مکان مرہون میں رہنا درست نہیں، شئ مرہون سے انتفاع سود میں داخل ہے، جواز کی صورت یہ ہے کہ کرایہ کا معاملہ کرلے جتنا کرایہ عرف میں اس مکان کا بنتا ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں برطانیہ میں ڈاکٹر کی حیثیت سے کام کررہاہوں۔ کبھی کبھار ڈاکٹروں سے سرٹیکفیٹ جاری کرنے کے لیے کہاجاتاہے تاکہ مردوں کو جلایا جائے اور یہ برطانیہ میں عام بات ہے۔ سرٹیکفیٹ جاری کرنے پر ڈاکٹروں کو پیسے ملتے ہیں، کیا ان پیسوں کو استعما ل کرنا جائز ہے؟
2739 مناظربھانجے کی شادی کے لیے قرض لینا؟
3463 مناظرجو پیپر پریس پر پرنٹنگ کے لیے آتا ہے وہ کس زمرے میں آتا ہے امانت یا ملکیت
1348 مناظر