عنوان: میں نے کسی کو کچھ پیسے دیئے کہ اصل سرمایہ محفوظ رکھتے ہوئے کسی کاروبار میں لگا دواور مجھے اس کا منافع ملتا رہے اس شخص نے پیسے لگا دیئے اور کہا کہ آپ کو چار ہزار روپے ماہانہ منافع ملے گا ۔کاروبار کی نوعتے مخفی تھی اب وہ کہہ رہا ہے کہ کاروبار میں نقصان ہو گیا ہے تو کیا مجھے میری اصل رقم ملے گی؟یا نقصان برداشت کرنا پڑے گا؟
سوال: میں نے کسی کو کچھ پیسے دیئے کہ اصل سرمایہ محفوظ رکھتے ہوئے کسی کاروبار میں لگا دواور مجھے اس کا منافع ملتا رہے اس شخص نے پیسے لگا دیئے اور کہا کہ آپ کو چار ہزار روپے ماہانہ منافع ملے گا ۔کاروبار کی نوعتے مخفی تھی اب وہ کہہ رہا ہے کہ کاروبار میں نقصان ہو گیا ہے تو کیا مجھے میری اصل رقم ملے گی؟یا نقصان برداشت کرنا پڑے گا؟
جواب نمبر: 2851201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 78=64-1/1432
چار ہزار روپئے ماہانہ منافع ملتا رہے گا یہ شکل منافع کی نہیں بلکہ سود کی شکل ہے جو حرام ہے، اور معاملہ شرعاً درست نہ ہوا،اب آپ اپنی دی ہوئی کل رقم کی واپسی کا مطالبہ کرسکتے ہیں، آپ کی دی ہوئی کل رقم اس کے ذمہ قرض ہے، اس سے زیادہ کا مطالبہ کرنا یا وصول کرنا درست نہیں، اس شخص کو تجارت میں نقصان ہوا، ہو تب بھی یہی حکم ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند