• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 24508

    عنوان: جناب محترم مفتی صاحب کس قسم کے کام یعنی مزدوری کی کمایی حرام ھوتی ھے?کس قسم کے کروبار کی کمایی حرام ھوتی ھے?شاید میں نے سوالوں کا سمندر کوزے میں بند کرکے آپ کو دے دیا ھے لیکن کیا کروں سوال ھی یھی ھیں?نیز کاروبار ، خرید اور فروخت ، مزدوری کے شرعی احکام خصوصاً جدید معاملات کو مد نطر رکھا گیا ھو،کے متعلق کوئی کتاب ایسی بتا دیں جو نھایت ھی عام فھم اور مفصل اور ایسی کتاب نہ ھو جو مجھ کو میرے کم علمی اور کم عقلی کی وجہ سے سختیون اور افراط اور تفریط میں مبتلا کرے?انشا ا للہ علماء سے بھی رابتہ رکھونگا لیکن ادھر یورپ میں علماء کی کمی ھے? نیز کیا یہ بات صحیح ھے کہ اگر کوئی حرام کھانا بسم اللہ پڑھ کر کھائے تو کافر ھو جاتا ھے?نیز اگر عمر کے پاس حرام پیسے ھوں اور فرید اس کو دس روپے حلال دیدے کہ میرے لئے کوئی چیز مثلاً کھانے کی لے آو، اب اگر عمر اپنے حرام پیسے سے اس کے لئے کھانا لاتا ھے فرید کے دیئے ھوئے پیسے سے نھیں لاتا تو کیا فرید کا کھانا حرام ھے اگر (1) فرید کو پتہ چلے یا (2)پتہ نہ چلے?

    سوال: جناب محترم مفتی صاحب کس قسم کے کام یعنی مزدوری کی کمایی حرام ھوتی ھے?کس قسم کے کروبار کی کمایی حرام ھوتی ھے?شاید میں نے سوالوں کا سمندر کوزے میں بند کرکے آپ کو دے دیا ھے لیکن کیا کروں سوال ھی یھی ھیں?نیز کاروبار ، خرید اور فروخت ، مزدوری کے شرعی احکام خصوصاً جدید معاملات کو مد نطر رکھا گیا ھو،کے متعلق کوئی کتاب ایسی بتا دیں جو نھایت ھی عام فھم اور مفصل اور ایسی کتاب نہ ھو جو مجھ کو میرے کم علمی اور کم عقلی کی وجہ سے سختیون اور افراط اور تفریط میں مبتلا کرے?انشا ا للہ علماء سے بھی رابتہ رکھونگا لیکن ادھر یورپ میں علماء کی کمی ھے? نیز کیا یہ بات صحیح ھے کہ اگر کوئی حرام کھانا بسم اللہ پڑھ کر کھائے تو کافر ھو جاتا ھے?نیز اگر عمر کے پاس حرام پیسے ھوں اور فرید اس کو دس روپے حلال دیدے کہ میرے لئے کوئی چیز مثلاً کھانے کی لے آو، اب اگر عمر اپنے حرام پیسے سے اس کے لئے کھانا لاتا ھے فرید کے دیئے ھوئے پیسے سے نھیں لاتا تو کیا فرید کا کھانا حرام ھے اگر (1) فرید کو پتہ چلے یا (2)پتہ نہ چلے?

    جواب نمبر: 24508

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1451=1024-10/1431

    (۱) جس مزدوری کے بارے میں آپ معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں اس کی صراحت کرکے سوال کریں، اگر جدید معاملات کا مطالعہ کرنا ہے تو آپ ”اسلام اور جدید معیشت وتجارت“ اور ”اسلام اور جدید معاشیات“ کا مطالعہ کریں۔
    (۲) حرام قطعی پر بسم اللہ پڑھ کر کھانے کو فقہاء نے کفر لکھا ہے۔
    (۳) اگر عمر اپنے حرام روپے سے فرید کے لیے کھانا لاتا ہے اور فرید کو اس کا علم بھی ہے تو فرید کے لیے اس کا کھانا جائز نہیں۔ عدم علم کی بنا پر کھانے کا گناہ عمر کو ہوگا فرید کو نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند