• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 21982

    عنوان: براہ کرم، لیز کے بارے میں مسئلہ بتائیں۔ اس طریقے سے کہ دو یاتین سال کے لیے ایک بڑی رقم دے کر مکان یا دوکان لیتے ہیں اور مدت ختم ہونے پر مکان چھوڑ کر اپنی رقم واپس مل جاتی ہے ، کیایہ صورت جائز ہے؟یا کسی بڑی عمارت میں فلیٹ اسی طریقے سے لیتے ہیں ، لیکن عمارت کی دیکھ بھال کے نام سے ما ہانہ کچھ رقم دی جاتی ہے اور دو یا تین سال کی مدت ختم ہونے پر صرف لیز کی رقم واپس مل جاتی ہے ، تو کیا یہ صورت جائزہو سکتی ہے ؟ 

    سوال: براہ کرم، لیز کے بارے میں مسئلہ بتائیں۔ اس طریقے سے کہ دو یاتین سال کے لیے ایک بڑی رقم دے کر مکان یا دوکان لیتے ہیں اور مدت ختم ہونے پر مکان چھوڑ کر اپنی رقم واپس مل جاتی ہے ، کیایہ صورت جائز ہے؟یا کسی بڑی عمارت میں فلیٹ اسی طریقے سے لیتے ہیں ، لیکن عمارت کی دیکھ بھال کے نام سے ما ہانہ کچھ رقم دی جاتی ہے اور دو یا تین سال کی مدت ختم ہونے پر صرف لیز کی رقم واپس مل جاتی ہے ، تو کیا یہ صورت جائزہو سکتی ہے ؟ 

    جواب نمبر: 21982

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):855=595-5/1431

    لیز پر مکان یا دکان لینے کی مذکورہ بالا دونوں شکلیں ناجائز ہیں، کیوں کہ اس میں قرض سے نفع اٹھانا ہے جو شرعاً ناجائز وحرام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند