معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 1999
ہنڈی کا کاروبار شرعاً کیسا ہے؟ اور اس میں کمیشن لینا کیسا ہے؟ اس کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ جب ایک لاکھ روپئے ایک جگہ سے دوسرے جگہ منتقل کرلیتے ہیں اندرون ملک تو ایک لاکھ پر دو سو روپیہ لیتے ہیں، شرعاً یہ کمیشن لینا جائز ہے کہ نہیں؟
ہنڈی کا کاروبار شرعاً کیسا ہے؟ اور اس میں کمیشن لینا کیسا ہے؟ اس کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ جب ایک لاکھ روپئے ایک جگہ سے دوسرے جگہ منتقل کرلیتے ہیں اندرون ملک تو ایک لاکھ پر دو سو روپیہ لیتے ہیں، شرعاً یہ کمیشن لینا جائز ہے کہ نہیں؟
جواب نمبر: 1999
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1068/ ب= 997/ ب
جو آدمی یہ خدمت انجام دیتا ہے وہ اس کے لیے بار بار فون کرتا ہے اور اس کے لیے بھاگ دوڑ بھی کرتا ہے اگر وہ اپنی محنت کا معاوضہ پہلے سے طے کرکے لے تو اس میں شرعاً کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ یہ اس کا حق المحنت ہے۔ لینے کی اجازت ہے بشرطیکہ خلاف قانون نہ ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند