• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 18833

    عنوان:

    میں سعودی عربیہ میں کام کرتاہوں۔ میں یہاں پر ایک فلیٹ خریدنا چاہتاہوں۔ ایک تعمیراتی کمپنی ہے جو کہ غیر ملکی لوگوں کو بھی اپارٹمنٹ فروخت کرتی ہے۔ لیکن چونکہ ہم فلیٹ کی کل قیمت یکمشت ادا نہیں کرسکتے ہیں، اس لیے کمپنی نے اپنے گراہکوں کے لیے یہ طریقہ اختیار کیا ہے کہ کمپنی ہم کو اپارٹمنٹ فروخت نہیں کرے گی، بلکہ وہ اس کو ایک دوسرے مالی ادارہ جس کا نام SHLہے اس کو فروخت کرے گی۔ یہ مالی ادارہ فلیٹ کو خریدے گا اور اس کے بعد فلیٹ کی قیمت میں اپنے منافع کا اضافہ کرے گا اور اس کو ہم کوقسطوں کی بنیاد پر فروخت کرے گا ۔ یہ قسطیں پندرہ سال کی مدت میں ادا کی جاسکتی ہیں۔ دونوں کمپنی یعنی تعمیراتی کمپنی اور دوسری کمپنی یعنی SHLکا کہنا ہے کہ یہ سو فیصد جائز ہے اور اس طرح سے لین دین کرنا شریعت کے مطابق ہے۔ برائے کرم آپ اس مسئلہ میں اپنا فتوی عنایت فرماویں۔

    سوال:

    میں سعودی عربیہ میں کام کرتاہوں۔ میں یہاں پر ایک فلیٹ خریدنا چاہتاہوں۔ ایک تعمیراتی کمپنی ہے جو کہ غیر ملکی لوگوں کو بھی اپارٹمنٹ فروخت کرتی ہے۔ لیکن چونکہ ہم فلیٹ کی کل قیمت یکمشت ادا نہیں کرسکتے ہیں، اس لیے کمپنی نے اپنے گراہکوں کے لیے یہ طریقہ اختیار کیا ہے کہ کمپنی ہم کو اپارٹمنٹ فروخت نہیں کرے گی، بلکہ وہ اس کو ایک دوسرے مالی ادارہ جس کا نام SHLہے اس کو فروخت کرے گی۔ یہ مالی ادارہ فلیٹ کو خریدے گا اور اس کے بعد فلیٹ کی قیمت میں اپنے منافع کا اضافہ کرے گا اور اس کو ہم کوقسطوں کی بنیاد پر فروخت کرے گا ۔ یہ قسطیں پندرہ سال کی مدت میں ادا کی جاسکتی ہیں۔ دونوں کمپنی یعنی تعمیراتی کمپنی اور دوسری کمپنی یعنی SHLکا کہنا ہے کہ یہ سو فیصد جائز ہے اور اس طرح سے لین دین کرنا شریعت کے مطابق ہے۔ برائے کرم آپ اس مسئلہ میں اپنا فتوی عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 18833

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 140=141-2/1431

     

    بیع و شراء کا مذکور بالا طریقہ از روئے شرع جائز ہے اور یہ دو الگ الگ عقد ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند