عنوان: سونا چاندی کرائے پر لینا
سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں ، کوئی شخص اپنے بیٹے یا بیٹی کی شادی کر رہا ہے چونکہ بوقت شادی سونے یا چاندی کا کچھ زیور ضرور پہنایا جاتا ہے اگر ایسا نہ ہو تو دونوں طرف خفت یا ذلت محسوس کی جاتی ہے لیکن شخص مذکور کے پاس زیور بنوانے یا خرید نے کی قوت نہیں ہے تو کیا متعین مقداریں سونے یا چاندی کا زیور متعین مدت ماہ یا دو ماہ کیلئے ایک رقم کرایہ کی طے کر کے کرایہ پر لیا جا سکتا ہے ؟ اگر لیا جا سکتا ہے تو اس کی کیا شکل ہے برائے کرم مدلل جواب مرحمت فرمائیں۔
جواب نمبر: 17456101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 157-136/M=02/1441
سونے چاندی کا زیور لڑکیوں کو پہننا جائز ہے لڑکوں کو جائز نہیں۔ سونے چاندی کا زیور، متعینہ مدت کے لئے متعین کرایہ پر لیا جاسکتا ہے لیکن نام و نمود دکھلاوا اور رواج کی پابندی میں پہننا یا پہنانا برا ہے اس سے بچنا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند