• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 169937

    عنوان: نفع لے کر واپسی کی شرط پر خرید وفروخت کا حکم

    سوال: زید نے عمر سے ادھار پنکھے خریدے ، لیکن مالی حالت بہتر نہ ہونے کی وجہ سے زید عمر کو قیمت ادا نہیں کر پا رہاہے ، ایسی صورت میں زید بکر سے یہ کہہ رہا ہے کہ تم یہ پنکھے مجھ سے خرید لو تاکہ میں بائع کو اس کی قیمت ادا کر دوں، بعد میں یہ پنکھے تم مجھے اتنی اتنی قیمت پر نفع لے کر فروخت کردینا- سوال یہ ہے کیا زید کا بکر سے اس طرح کا معاملہ کرنا جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 169937

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:755-885/N=1/1441

    اگر زید کی مالی حالت بہتر نہیں تھی تو اُسے عمر سے کئی ایک ادھار پنکھے نہیں خریدنے چاہیے تھے؛ بلکہ وہ صرف ایک دو پنکھے خریدتا یا سیکنڈ ہینڈ پنکھے خریدتا ۔ اور اگر اچانک اس کی مالی حالت ڈاوٴن ہوئی ہے تو عمر سے مزید مہلت لے لے، اور اگر عمر ہی کو پنکھے واپس کرنے کی کوئی شکل بن جائے تو اسی کو واپس کردے۔ اور اگر یہ نہ ہوسکے تو کسی سے قرضہ حسنہ لے کر پنکھوں کی قیمت ادا کردے۔ اور اگر یہ بھی نہ ہوسکے تو زید بکر کے ہاتھ واقعی طور پر پنکھے فروخت کردے اور پنکھے اس کے حوالہ بھی کردے اور یہ شرط نہ لگائے کہ آپ ایک مدت کے بعد پنکھے میرے ہاتھ ہی فروخت کریں گے تو سوال میں مذکور صورت کی گنجائش ہوگی؛ ورنہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند