معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 154690
جواب نمبر: 154690
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1452-1495/H=2/1439
اگر اس طرح طے کردیں کہ رقم کی ادائیگی پر تو کچھ نہ دے البتہ اگر چاہے تو ہفتہ دو ہفتہ کے بعد بخوشی جو دل چاہے کمیٹی میں کچھ رقم دے کر رسید بنوالے اور اس رسید بنوانے میں کسی کی طرف سے کسی بھی قسم کا کوئی دباوٴ بالکل نہ ہو تو گنجائش ہے اور یہ شکل سودی نہ ہوگی اور اگر کسی قسم کا دباوٴ رسید بنوانے میں ہوا تو سود میں داخل ہوگا اور بہتر بہرحال یہی ہے کہ رسید بنوانے کا معاملہ ختم ہی کردیا جائے تاکہ شبہة الربا کی بھی نوبت نہ آئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند