معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 154544
جواب نمبر: 15454401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1328-1337/sd=1/1439
(۱) ہادی کا لفظ اسمائے حسنی میں سے ہے ،اس کے معنی ہیں ہدایت دینے والا ،یہ صرف اللہ کی صفت ہے ، اس لیے اس سے پہلے عبد کا لفظ لگا لیا جائے ، عبد کے بغیر صرف ہادی یا محمد ہادی نام رکھنا صحیح نہیں ہے ، اگرچہ ہادی کے دوسرے معنی ، یعنی رہبری، راہنمائی کرنے والے کے بھی ہیں اور اس معنی کر یہ بندے کی صفت بن سکتی ہے ، لیکن یہ لفظ چونکہ اسمائے حسنی میں سے ہے اور ہادی کے دوسرے معنی غیر معروف ہیں، اس لیے عبد ہی کے ساتھ نام رکھنا چاہیے ۔
(۲) جی ہاں جوڑ سکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیاکرایہ کا گھر
لے کر اس کو یا اس کے کچھ حصہ کو دوسرے شخص کوکرایہ پر دیناجائز ہے؟ مثلاً ایک شخص
ایک فلیٹ پانچ ہزار روپیہ کرایہ پر اور دو لاکھ ڈپوزٹ پر لے رہا ہے۔ اور میں اس سے
اس فلیٹ کو نوہزار کرایہ پر لینا چاہتا ہوں بغیر کسی ایڈوانس رقم کے ،تو اس صورت
میں اس کی ہر ماہ چار ہزار کی آمدنی ہوگی۔ کیااس کے لیے ایسا کرنا جائز ہے؟
میری
والدہ کا انتقال دو سال پہلے ہوچکا ہے، ان کے ذمے قرض تھا جس کی بیٹے نے ذمے داری
لی تھی، اور دوکان والوں کو بھی کہہ دیا کہ اس کا ذمہ دار میں ہوں، میری والدہ کو
نہ بولیں، اور انھوں نے والدہ سے اتنی رقم لے لی اب اب وہ انکار کرہا ہے کہ میں نہیں
جانتا ہوں، کیا گناہ گار والدہ ہوگی یا بیٹا ہوگا؟
كس عمر تك دودھ پینے سے رضاعت ثابت ہوتی ہے؟
5631 مناظرإيك سوال جو إنتهائى تكليف كا جواب بنا هوا هــ ليكر جنابكى خدمت مين حاضر هو رها هون براه كرم جواب عنايت فرما كر مشكرر فرمائين سوال يه كه ميى سعودى عربيه ميى فيميلى كيساتهــ كافر عرصه ســ ره رها هون يهخان كئى سال قبل ميرى إيك عمر رسيده شخص ســ ملاقات هوئى بهر رفته رفته هم بهت قريب هوكئــ إس شخص كى شركه كه رهائش ميى غير مسلمونكى وجه ســ كافى بريشانى تهى غس نــ مجهــ كها كه مين انكو إيك كمره جو ميرى رهائش مين عليحده موجود تها وه رهنــ كيلئــ ديدون مين نــ إنكار كرديا مكر إنهون نــ إبنى تكاليف كا واسطه ديكر اور رو رو كر مجهــ رضامند كرليا اور وه سامان ليكر إس كمره مين رهنــ لكا اور كهانا وغيره بهى هماريــ ساتهـ كهانــ لكا جب يه شخص آيا اسوقت تو كمره كا كرايه طــ نهين هوا تها ليكن كئى ماه كــ بعد إس شخص نــ خود 400 ريال ماهوار ادا كرنا ۔۔۔۔۔؟؟؟
1002 مناظرزید نے چار سال پہلے ایک شخص کو تین لاکھ روپے قرض دیے اس شرط پر کہ اس رقم سے تم اپنے نامکمل مکان کو مکمل کرکے مجھے پانچ سال کے لیے دو ہزار روپئے ماہوار پر مجھے کرایہ پر دوگے؟ ان تین لاکھ روپے میں سے ساکی لاکھ بیس ہزار روپئے ایڈوانس کرایہ کے طور پر مقرر ہے جب کہ باقی رقم مالک مکان جلد از جلد واپس کرے گا؟ اب چوتھے سال مالک مکان زید کو بقایا رقم واپس کرنا چاہتا ہے لیکن زید کہتا ہے کہ اس وقت روپے کی قیمت زیادہ تھی اس وقت روپے کی قیمت کم ہے، لہٰذا اب تم مجھے اس سے زیادہ دو گے؟ کیا زید کا یہ مطالبہ صحیح ہے؟
مجھے ٹریول ایجنسی میں پاسپورٹ بنوانے کی نوکری ملی۔ وہ لوگ اس کا دو ہزار روپیہ وصول کرتے ہیں لیکن حکومت کی فیس ایک ہزار روپیہ ہی ہے۔ ہمیں ایک ہزار روپیہ کمشن ملتا ہے۔ کیااسلام میں موٴکل سے کمیشن لینا جائز ہے؟
2035 مناظرہمارے
ہاں ایک تعلیمی ادارہ ہے ادارہ میں طلباء کو داخلے کی جو شراءط ہیں اس میں ایک شرط یہ ہے کہ
:جس طالب علم کو رعاءیتی فیس پر داخلہ دیا جاتا ہے اگر دورانِ تعلیم وہ کم از کم پچاس فیصد نمبر حاصل
کرتا رہے گااس کو رعاءیتی
فیس کی سہولت جاری رہے گی اگر پچاس فیصد سے کم نمبر حاصل کرے گاتو اس کو جتنی فیس کی رعایت
دی گءی ہےاس کا پچاس فیصد ادا کرنا ہوگا یعنی: اگر کل فیس سالانہ تیس ہزار روپے ہےاور طالب علم سے
رعایت کی گءی اور پندرہ
ہزار روپے سالانہ فیس دینا طے ہوا تو یہ پندرہ ہزار اس وقت تک ہیں جب تک وہ امتحانات میں
پچاس فیصد نمبر حاصل کرتا رہے اگر اس سے کم حاصل کءے تو پھر رعاءیت چونکہ پندرہ ہزار کی کی گءی تھی اب
اس پندرہ ہزار کا پچاس
فیصد یعنی ساڑہے سات ہزار اس کو فیس میں اور ادا کرنے ہونگے یعنی اب اس کو سالانہ پندرہ ہزار
کے بجاءے ساڑھے تءیس ہزار روپے ادا کرنے ہونگے ، کیا ایسا کرنا جاءز ہے ؟ اگر نہیں تو اس کا شرعا کوءی
متبادل ہو سکتا ہے ؟
تقریباً
تیس سال پہلے میرے والد صاحب ایک دکان کی پوزیشن کرایہ دار سے پندرہ ہزار روپیہ
میں لیے اور بازو کی دکان سے بدلنے کے لیے بازو کی دکان کے کرایہ دار کو پندرہ
ہزارروپیہ دیا۔ اور دکان کے مالک کو اب تک برابر کرایہ ادا کرتے آرہے ہیں۔ اب مالک
دکان کہتا ہے کہ مجھے دکان دے دو۔ والد صاحب کہہ رہے ہیں کہ چھوڑیں گے اس شرط پر
کہ ہم نے تیس ہزار دے کر پوزیشن خریدی ہے تیس سال پہلے اب اس پوزیشن کی قیمت بہت
زیادہ ہے لہذا ایک لاکھ روپیہ دوپھر میں چھوڑ دوں گا۔ والد صاحب کہہ رہے ہیں کہ
میں نے پیسے دئے ہیں کرایہ دار کو اس لیے پیسے مانگ رہا ہوں اگر میں نے پیسے مالک
دکان کو دیا ہوتا تو جتنا دیا تھا اتنا ہی چاہیے تھا ۔اب جواب طلب بات یہ ہے کہ
کیا یہ پوزیشن چھوڑنے کے لیے مالک مکان سے پیسے لینا درست ہے؟ برائے مہربانی صحیح
مسئلہ بتاکر حلال کی طرف آنے کے لیے رہنمائی فرماویں۔