• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 150938

    عنوان: کیا اپنا حق حاصل کرنے کیلئے مجبوراً رشوت کی نیت کیئے بغیر پیسے دینا درست ہے جب کہ کوئی اور راستہ نہ ہو؟

    سوال: میرے والد صاحب واپڈا سے ریٹائر ہوئے ہیں، والد صاحب کے کوٹہ سے میری ایک سیٹ بنتی ہے جو کہ میری تعلیم کے مطابق میرے والد صاحب کے ریٹائر ہونے کے بعد پاکستان کے قانون کے مطابق مجھے ملنی چاہئے ، اور میرے پاس اس ملازمت کے سارے کوائف ڈگری، لائیسنس وغیرہ پورے ہیں، میں نے درخواست دی ہوئی ہے ، مگر وہ عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے کیونکہ مطلقہ بندہ جس نے بھرتی کرنی ہے وہ پیسے مانگتے ہیں، تو میرے سوالات اس حوالے سے یہ ہیں؛ 1) کیا اپنا حق حاصل کرنے کیلئے مجبوراً رشوت کی نیت کیئے بغیر پیسے دینا درست ہے جبکہ کوئی اور راستہ نہ ہو؟ 2)کہیں ایسا تو نہیں ہوگا کہ اس طرح سے ملازمت ملنا ناجائز طریقے میں آتا ہو اور اس بنیاد سے میری ساری عمر کی محنت کی کمائی حرام تصور ہو؟ جبکہ میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے میں تو بس اپنا حق حاصل کرنا چاھتا ہوں اور پاکستان میں ملازمت کا بہت بحران ہے کوئی اور نجی یا سرکاری ملازمت ملنا آسان نہیں ہے ، یہ الگ بات کہ کہ میں پوری کوشش کر رہا ہوں۔

    جواب نمبر: 150938

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 705-569/D=8/1438

    (۱) مذکورہ صورت میں لینے والے کے لیے وہ رشوت ہی ہوگی جس کا لینا اس کے لیے ناجائز اور حرام ہے، اگرچہ آپ کے لیے اپنا جائز حق حاصل کرنے کے واسطے اس کا دینا جائز ہے، آپ رشوت کی نیت نہ بھی کریں تو بھی لینے والے کے حق میں وہ رشوت ہی ہوگی جیسا کہ اوپر لکھا گیا۔

    (۲) مذکورہ طریقے سے ملنے والی ملازمت یا اس کی تنخواہ آپ کے حق میں ناجائز نہ ہوگی۔ باقی توبہ استغفار کا معمول رکھنا چاہیے تاکہ اللہ تعالیٰ گناہوں سے حفاظت فرمائیں اور جو کچھ جانے اَنجانے میں ہوجائے اسے معاف فرمادیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند