معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 148958
جواب نمبر: 148958
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 442-444/N=6/1438
(۱): اگر وصولی میں جمع شدہ پیسے حفاظت میں کوتاہی وبے احتیاطی کی وجہ سے ضائع ہوئے ہیں تو آپ کو اپنی جیب سے ضائع شدہ پیسے ان کے مالکان کو دینا ہوگا، اور اگر آپ نے وہ پیسے مکمل طور پر حفاظت سے رکھے، اس کے باوجود وہ ضائع ہوگئے تو آپ پر شرعاً ضمان واجب نہیں، یہ نقصان مالکان کے حق میں ہوگا؛ البتہ اگر آپ اپنی مرضی وخوشی سے اپنی جیب سے ہر ایک کو اس کے پیسے کے بہ قدر دیدیں تو اس میں کوئی حرج نہیں؛ بلکہ مختلف وجوہ سے بہتر ہے۔
(۲): جو پیسہ آپ کے پاس ایک سال سے رکھا ہوا ہے، وہ اصل مالکان کو پہنچانا چاہیے، اور اگر اصل مالکان کا علم نہ ہو یا کسی اور وجہ سے ان تک پہنچانا مشکل ومتعذر ہو تو ایسی صورت میں ان کی طرف سے بلا نیت ثواب غریبوں کو دیدیں، اور اگر وصولی جمع کرنے والوں میں کوئی غریب ہو تو اسے بھی دے سکتے ہیں؛ لیکن جس صورت میں آپ پر ان کا ضمان آتا ہو، اس صورت میں نہیں دے سکتے، ضمان آپ کو اپنی جیب ہی سے ادا کرنا ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند