• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 148472

    عنوان: ایك مكان نقد پندہ لاكھ میں اور قسطوں پر بیس لاكھ میں لینا درست ہے كیا؟

    سوال: ایک مکان ہے اگر اسے نقد قیمت پر لیا جائے تو اس کی قیمت ۱۵/ لاکھ روپیہ ہوگی، اور اگر قسط پر لیا جائے تو ۲۰/ لاکھ تک قیمت مل سکتی ہے، تو کیا یہ قسط وار طریقے پر اس کا لین دین جائز ہوگا یا حرام؟

    جواب نمبر: 148472

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 570-549/M=5/1438

    نقد کم قیمت پر اور ادھار زیادہ قیمت پر خرید وفروخت جائز ہے بشرطیکہ مجلس عقد میں ایک قیمت متعین ہوجائے اور معاملہ مجہول نہ رہے، صورت مسئولہ میں ۱۵/ لاکھ کا مکان قسطوں پر ۲۰/ لاکھ روپئے میں لین دین کیا جاسکتا ہے یہ ناجائز نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند