معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 145964
جواب نمبر: 14596401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 113-061/B=2/1438
مروجہ طریقہ پر جانور کو ادھیہ پر دینا صحیح نہیں، پالنے والے کو اجرت مثل ملے گی اور جو بچہ پیدا ہوا ہے وہ مالک کا ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا سوال یہ ہے کہ میرے سسر نے مجھے تحفہ میں کار دی ہے، انہوں نے یہ بینک سے لیز پر لی تھی۔ اب کار لیز پر ہے اور میرے سسر قسط ادا کررہے ہیں ، جب تک قسط مکمل نہ ہوجائے میں یہ کار بیچ نہیں سکتاہوں۔ میں پس وپیش میں ہوں کہ اس کار کا استعمال کرنا میر ے لیے حلا ل ہے یا حرام ؟ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ بینک لیز پر کار لینا سود میں داخل ہے۔ براہ کرم، اس پر کچھ روشنی ڈالیں۔
اگر کسی کے ذمہ بہت سارے لوگوں کے پیسے دینا ہو اور اب وہ ان تمام لوگوں تک نہیں پہنچ سکتا ہے، تو کیا وہ پیسے ان کے نام پر صدقہ کرسکتاہے؟ کیا وہ پیسے اس کے ذمہ سے ساقط ہوجائیں گے یا پھر بھی اس سے قیامت میں پوچھ ہوگی؟ یہ بات واضح رہے کہ ان تک پہنچانا ممکن نہیں ہے اس لیے یہ سوال درپیش ہے۔ یا اس کا کوئی اور طریقہ ہے جس سے وہ پیسہ اس کے ذمہ سے ساقط ہوجائے؟
1731 مناظر