معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 130976
جواب نمبر: 130976
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1118-1225/B=2/1438
(۱) اگر سرکاری ملازم کی تنخواہ میں سے ہرماہ ایک معین رقم ملازم کے قبضہ میں آنے سے قبل کاٹ لی جاتی ہے، تو اس میں اتنی ہی رقم کا اضافہ کرنا اور مزید سود دینا یہ لینا ملازم کے لیے درست رہے گا، کیونکہ سرکار نے خود ہی کاٹا ہے اور خود ہی اضافہ کیا ہے اور خود ہی سود کے نام سے مزید اضافہ کیا ہے اس میں کوئی سودی معاملہ نہیں ہوا ہے، یہ تو سرکار اپنی طرف سے خوشی سے ملازم کو عطیہ دیا ہے اور انعام سے نوازا ہے، یہ سود نہیں۔ ملازم اس رقم کو لے سکتا ہے اور اپنی جملہ ضروریات میں صرف کرسکتا ہے۔
(۲) اس پالیسی اور پلان کی وضاحت فرما کر سوال کریں۔
(۳) یہ صورت جائز ہے بشرطیکہ سود کا پیسہ نہ ملے بلکہ اس کے بدلے میں سونا ملے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند