معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 130973
جواب نمبر: 13097330-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1476-1479/H=01/1438
اگر وہ مشاورتی کمپنیاں آپ کو نوکری دلوانے میں دوڑ دھوپ اور جدو جہد کرتی ہیں اور اس کی اجرت صاف مقرر کرکے لے لیتی ہیں تو لینے دینے کی گنجائش ہے اور نوکری حاصل ہوجانے پر آپ اپنے کارہائے مفوضہ کو انجام دے دیں اور اس کی اجرت اور تنخواہ ملے گی وہ بھی حلال ہے کوئی اگر آپ کو شبہ یا اشکال ہے تو اس کو صاف واضح لکھ کر معلوم کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر
خدا نخواستہ کسی مسلمان پر ایسی نوبت آ جائے کہ اس کی جان کا مسئلہ ہو تو جھوٹی
قسم اٹھا سکتا ہے۔ جھوٹی قسم کے لیے قرآن اٹھا سکتا ہے او راپنی جان بچانے کے لیے
شریعت میں کتنی گنجائش ہے ؟ برائے کرم جلدی جواب دے دیں۔
تفصیل:
معاملہ کچھ یوں ہے کہ ایک شخص نے کسی کافر کی کوئی چیز اس لیے رکھ لی تاکہ وہ کافر
کے مرنے کے بعد اس سے فائدہ اٹھا سکے، کیوں کہ یہ شخص بہت غریب ہے۔ اب کافر کو
معلوم ہوا تو وہ اس کی جان کے در پے ہے ، ممکن ہے کہ اسے اپنے مسلمان بھائیوں کے
سامنے بھی قسم کھانی پڑے، اگر پکڑا گیا تو جان سے گیا۔
اگر درخت كے سایہ سے پڑوسی كو تكلیف ہورہی ہو تو كیا اسے كاٹ دینا چاہیے؟
5596 مناظر