• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 12035

    عنوان:

    میرے والد صاحب نے وفات سے قبل مکان وغیرہ میری والدہ کے نام کردیا والدہ نے بعد میں اس کا قبضہ مجھے دے کر میرے نام سے رجسٹری کرادی اور مجھے کہا کہ اپنی بہنوں کا خیال رکھنا۔ میں نے چھوٹی بہن کی شادی کی اور اپنی خوشی سے ان کو بھی حصہ دے دیا۔ میری بڑی بہن کی وفات کے بعد اس کی بیٹی مجھ سے حصہ مانگ رہی ہے۔ اس سلسلے میں شریعت کا کیا حکم ہے، برائے مہربانی فتوی ارسال فرمائیں۔

    سوال:

    میرے والد صاحب نے وفات سے قبل مکان وغیرہ میری والدہ کے نام کردیا والدہ نے بعد میں اس کا قبضہ مجھے دے کر میرے نام سے رجسٹری کرادی اور مجھے کہا کہ اپنی بہنوں کا خیال رکھنا۔ میں نے چھوٹی بہن کی شادی کی اور اپنی خوشی سے ان کو بھی حصہ دے دیا۔ میری بڑی بہن کی وفات کے بعد اس کی بیٹی مجھ سے حصہ مانگ رہی ہے۔ اس سلسلے میں شریعت کا کیا حکم ہے، برائے مہربانی فتوی ارسال فرمائیں۔

    جواب نمبر: 12035

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 814=679/د

     

    اگر آپ کی والدہ نے مکان آپ کو ہبہ کرکے قبضہ ودخل دے دیا تھا اس میں آپ کی بہنوں کا حق نہیں ہے، اور اگر صرف آپ کے نام رجسٹری کرائی تھی تو اس میں تمام ورثہ کا حق آپ کو دینا ہوگا، بڑی بہن کا انتقال والدہ کے بعد ہوا ہے تو بڑی بہن بھی وارث ہوں گی اور ان کے انتقال کے بعد ان کے بچوں کا حق ہوگا، لہٰذا بڑی بہن کی بیٹی کا حصہ مانگنا اس صورت میں بجا اورجائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند