• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 6731

    عنوان:

    میری چچا زاد بہن جوکہ صرف سترہ یا اٹھارہ سال کی ہے اور انڈیا میں رہتی ہے جب بھی اس پر کوئی بھی بڑی پریشانی آئی تو اس نے بول دیا کہ میں کلام پاک پڑھوں گی اور کسی کو نہیں بتایا ۔ اب جب کہ(اس کے ذمہ ) اکیس قرآن ہوگئے ہیں تو جب سب نے بہت پوچھا کہ تم ہر وقت کیوں پڑھتی ہو تو بتایا کہ میں نے بول دیا ہے اور ابھی ایک بھی ختم نہیں ہوا ۔اس بچی کو پتہ نہیں تھاکہ اتنا نہیں بولتے اور پریشانیاں اتنی بڑی تھیں کہ اسے یہی سمجھ میں آیا۔ اب آپ بتائیں کہ اس کا کفارہ کیا ہو گا؟ کیوں کہ اکیس مرتبہ قرآن ختم کرنے کے لیے تو ایک عمر چاہیے۔ برائے مہربانی مدد کیجئے۔ کیا وہ یہ کلام پاک کسی اور سے پڑھوا سکتی ہے کہ مدرسہ میں پڑھوا دئے جائیں یااس کا کوئی اور طریقہ ہے؟

    سوال:

    میری چچا زاد بہن جوکہ صرف سترہ یا اٹھارہ سال کی ہے اور انڈیا میں رہتی ہے جب بھی اس پر کوئی بھی بڑی پریشانی آئی تو اس نے بول دیا کہ میں کلام پاک پڑھوں گی اور کسی کو نہیں بتایا ۔ اب جب کہ(اس کے ذمہ ) اکیس قرآن ہوگئے ہیں تو جب سب نے بہت پوچھا کہ تم ہر وقت کیوں پڑھتی ہو تو بتایا کہ میں نے بول دیا ہے اور ابھی ایک بھی ختم نہیں ہوا ۔اس بچی کو پتہ نہیں تھاکہ اتنا نہیں بولتے اور پریشانیاں اتنی بڑی تھیں کہ اسے یہی سمجھ میں آیا۔ اب آپ بتائیں کہ اس کا کفارہ کیا ہو گا؟ کیوں کہ اکیس مرتبہ قرآن ختم کرنے کے لیے تو ایک عمر چاہیے۔ برائے مہربانی مدد کیجئے۔ کیا وہ یہ کلام پاک کسی اور سے پڑھوا سکتی ہے کہ مدرسہ میں پڑھوا دئے جائیں یااس کا کوئی اور طریقہ ہے؟

    جواب نمبر: 6731

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1519/ ب= 197/ تب

     

    اگر آپ کی بہن نے پریشانی کے وقت نذر مانی ہے کہ ”میں قرآن پاک پڑھوں گی“ اور پورا قرآن ختم کرنے کا لفظ نہیں کہا ہے تو پھر وہ جس قدر بھی قرآن پاک پڑھ لے اس سے اس کی نذر پوری ہوجائے گی، اس طرح ۲۱/ مرتبہ نذر مانی تو ۲۱ قرآن ختم کرنا ضروری نہیں۔ ایک دو پارے بھی پڑھ لینے سے نذر پوری ہوجائے گی۔ اس لڑکی کو یہ بتادیں کہ جو اس کے بس کا کام نہ ہو اس کی نذر نہ مانے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند