• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 611010

    عنوان:

    منت كے كھانے میں غیر مستحق كو كیسے شریك كیا جاسكتا ہے؟

    سوال:

    سوال : ایک شخص نے بیوی کے شفایاب ہونے پر دعوت کی نیت کی اللہ تعالیٰ نے محترمہ کو صحت عطاکی ، منت ماننے والا شخص مدرسہ کے طلباء کو دعوت دینا چاہتا ہے ، اور مستحق زکوٰۃ طلباء کے حق میں طعام منذور کی نیت کرتاہے جبکہ غیر مستحق طلبہ کے حق میں صدقہ نافلہ کی ، تو اس طر ح دعوت منتظم مدرسہ قبول کر سکتے ہیں؟ بینوا توجروا

    جواب نمبر: 611010

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1004-799/M=09/1443

     اگر شخص مذكور نے بیمار بیوی كے شفایاب ہونے پر كھانا كھلانے كی صرف نیت كی تھی‏، زبان سے منت نہیں مانی تھی تو صحت یابی پر نیت كی تكمیل واجب نہیں‏، لیكن اس كے باوجود اگر خوشی سے كھلانا چاہے تو كھلا سكتا ہے اس میں مستحق‏، غیرمستحق سبھی كھاسكتے ہیں‏، اور اگر زبان سے نذر مانی تھی تو نذر كا كھانا تو صرف مستحق كو كھلایا جائے اور غیر مستحق طلبہ كے لیے الگ سے كچھ رقم كا كھانا ملاكر كے صدقہ نافلہ كے طور پر كھلاسكتے ہیں اور منتظم مدرسہ اس كی دعوت قبول كرسكتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند