• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 609513

    عنوان:

    یمین غموس میں صرف توبہ و استغفار کافی ہے

    سوال:

    سوال : میرے خیال میں جھوٹی قسم کھانے کو عربی میں" یمین غموس" کہتے ہیں اور یہ گناہ کبیرہ ہے ، مجھ سے ایک دفعہ کم عمری میں یہ گناہ سرزد ہوگیا تھا تو کیا یہ دنیا میں توبہ کرنے سے معاف ہوسکتا ہے ؟ یا اللہ پاک مجھ سے خوامخواہ آخرت میں اُس کا مواخذہ لے گا، میں نے اس کے بارے میں یہ وعید سنا ہے کہ اللہ پاک ایسے شخص کو جہنم میں غوطہ دے گا تو حضرت صاحب کیا یہ توبہ سے بھی معاف نہیں ہوسکتا ہے ؟ اگر میں نے اسے سچی پکی توبہ کیا ہے . حضرت صاحب میں اس مسئلے کے بارے میں بہت پریشان ہوں ، میرا رہنمائی فرمائیں۔ جزاکم اللہ

    جواب نمبر: 609513

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 792-664/B=06/1443

     کسی گزرے ہوئے واقعہ پر جھوٹی قسم کھانا یہ یمین غموس کہلاتی ہے۔ ایسی قسم پر احناف کے یہاں صرف توبہ و استغفار کافی ہے۔ اس پر کوئی کفارہ نہیں ہے۔ اس لیے یمین غموس میں توبہ واستغفار کرنے سے گناہ معاف ہوجائے گا اور آخرت میں کوئی موٴاخذہ نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند