• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 609291

    عنوان: اگر عورت روزانہ دو رکعت پڑھنے کی نذر مانے تو حیض کے ایام کی نمازوں کا حکم

    سوال:

    س : حضرات مفتیان کرام، میرا سؤال یہ ہے اگر ایک عورت یہ نذر کریں کہ میرا فلاں کام ہوجائے تو میں روزانہ ۲ رکعت نفل پڑھوں گی، تو کیا اس نذر میں ایام عذر کی قضاء ہوگی یا نہیں؟۔ مطلب طہارت حاصل ہونے کے بعد جتنے دن حیض کے تھے ہر دن کی دو رکعت ادا کرے گی ؟ وجزاکم اللہ أحسن الجزاء

    جواب نمبر: 609291

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 823-853/L=8/1443

     اگر كوئی بالغہ عورت اس طرح نذر مانے كہ میرا فلاں كام ہوگیا تو میں روزانہ دو ركعت نفل پڑھوں گی اور اس كا كام ہوجائے تو اس پر نذر كی تكمیل كرنا لازم ہوگااور ایام عذر میں جو نوافل چھوٹ جائیں گے پاكی كے زمانے میں ان كی قضاء كرنا بھی لازم ہوگا۔

    مستفاد: وإذا أوجبت المرأة على نفسها صوم سنة بعينها قضت أيام حيضها؛ لأن السنة قد تخلو عن أيام الحيض فصح الإيجاب كذا في فتاوى قاضي خان. [الفتاوى الهندية 1/ 210] أما أصل الحكم فالناذر لا يخلو من أن يكون نذر وسمى، أو نذر ولم يسم، فإن نذر وسمى فحكمه وجوب الوفاء بما سمى، بالكتاب العزيز والسنة والإجماع والمعقول.[بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع 5/ 90]


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند