عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 603602
ماضی كے كسی مشتبہ معاملے پر قسم كھالی تو كیا اس پر كفارہ دینا ہوگا؟
کچھ سال پہلے اک دوست سے موبائل خرید اور اس کی قیمت بھی ادا کی کچھ وقت بعد لیکن وہ دوست کہتا قیمت زیادہ طے ہوئی تھی مجھے یاد نہیں کہ قیمت کیا طے ہوئی تھی اس بات پر قرآن کی قسم کھائی کہ جو قیمت ادا کی وہی طے ہوئی تھی لیکن وہ دوست کہتا قسم کھاو کیا وہ اس قسم پر کفارہ بنتا کوئی جسں کا پتہ نہ ہو سچ ہے کہ جھوٹ رہنمائی فرمائیں۔ شکریہ
جواب نمبر: 603602
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:706-587/L=8/1442
اس قسم پر کفارہ کا حکم نہیں ہے، قسم کا کفارہ اس وقت واجب ہوتا ہے جب کہ آدمی مستقبل میں کسی چیز کے کرنے یا نہ کرنے کی قسم کھائے اور حانث ہوجائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند