• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 602404

    عنوان:

    گناہ نہ كرنے كا عہد كركے گناہ كربیٹھے تو كیا حكم ہے؟

    سوال:

    میں نے اپنی دعا میں یہ کہاتھا کہ ” یا اللہ میں یہ گناہ کبھی نہیں کروں گا اور ابھی سے اس گناہ کو چھوڑتا ہوں، اور اس بات (جو اوپرلکھی گئی ہے) کا یا اللہ آپ سے دل سے سچا پکا وعدہ کرتاہوں اور یا اللہ اس بات (جو اوپر لکھی گئی ہے) کا میں دل سے سچا پکا عزم اور سچا پکا ارادہ بھی کرتاہوں، اور پھر وہ گناہ کردے تو کیا اس گناہ پر کفارہ ہوگا؟

    جواب نمبر: 602404

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:431-368/N=6/1442

     سوال میں جو الفاظ ذکر کیے گئے ہیں، یہ سچی توبہ اور پختہ عزم وارادہ کے الفاظ ہیں، قسم کے الفاظ نہیں ہیں؛ لہٰذا اگر بشری تقاضے سے وہ گناہ دوبارہ ہوگیا، جس سے سچی پکی توبہ کی تھی تو قسم کا کفارہ واجب نہ ہوگا؛البتہ اب دوبارہ سچی پکی توبہ کرے اور آیندہ گناہ سے بچنے اور دو رہنے کی بھر پر کوشش ومحنت کرے، اس میں کوئی کوتاہی نہ کرے۔ اللہ تعالی توفیق عطا فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند