عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 5077
قرآن کی جھوٹی قسم کھالے تو اس کا فدیہ کیا ہے؟
قرآن کی جھوٹی قسم کھالے تو اس کا فدیہ کیا ہے؟
جواب نمبر: 5077
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 343=343/ م
قرآن کی جھوٹی قسم کھانا گناہ کبیرہ ہے، اگر جھوٹی قسم ماضی کے بارے میں ہے تو اس کا کفارہ فقط یہ ہے کہ اس سے توبہ واستغفار کرے اور آئندہ ایسی جھوٹی قسم کھانے سے احتراز کرے، اور اگر قسم آئندہ کسی کام کے کرنے یا نہ کرنے سے متعلق ہے پھر وہ اپنی قسم میں حانث ہوجائے یعنی ٹوٹ جائے تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکین کو دو وقت پیٹ بھر کر کھانا کھلائے یا دس فقیر کو کپڑے پہنادے، ہرفقیر کو اتنا کپڑا دے کہ اس سے اس کا اکثر جسم ڈھک جائے، اور اگر ان دونوں چیزوں پر قدرت نہ ہو تو مسلسل تین روزے رکھے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند