• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 30150

    عنوان: میں نے اپنے ایک دوست سے کہا ک میں قسم کھاتا ہوں تم سے تعلق نہیں توڑوں گا . لیکن پھر میں یہ بات بھول گیا . کچھ عرصہ کے بعد میں اس کی کسسی بات پر خفا ہو گیا اور پھر قسم کھا لی کہ تم سے بات نہیں کروں گا . اس ضمن میں میرے 3 سوال ہیں ... 1-کیا تعلق توڑنے کی قسم جائز ہے ؟ کیا یہ قسم تصور ہو گی؟ کیوں ک اسلام میں تعلق توڑنا حرام ہے . 2-اگر دوسری قسم ک بعد وو مجھ سے بات کرتا ہے اور میں اسے دوبارہ یہ ہی بات (کہ تم سے بات نہیں کروں گا ) بتانے کے لئے بات کر لیتا ہوں تو کیا قسم ٹوٹ گئی ہے ؟ 3-میری دونوں قسموں میں سے کس قسم کا کفارہ ادا کرنا پڑھے گا؟ یا کیا دونوں کا کفارہ ادا کرنا ہے ؟ اور کفارہ بھی بتا دیں .

    سوال: اسسلام و علیکم ورخمتہ الله .... میں نے اپنے ایک دوست سے کہا ک میں قسم کھاتا ہوں تم سے تعلق نہیں توڑوں گا . لیکن پھر میں یہ بات بھول گیا . کچھ عرصہ کے بعد میں اس کی کسسی بات پر خفا ہو گیا اور پھر قسم کھا لی کہ تم سے بات نہیں کروں گا . اس ضمن میں میرے 3 سوال ہیں ... 1-کیا تعلق توڑنے کی قسم جائز ہے ؟ کیا یہ قسم تصور ہو گی؟ کیوں ک اسلام میں تعلق توڑنا حرام ہے . 2-اگر دوسری قسم ک بعد وو مجھ سے بات کرتا ہے اور میں اسے دوبارہ یہ ہی بات (کہ تم سے بات نہیں کروں گا ) بتانے کے لئے بات کر لیتا ہوں تو کیا قسم ٹوٹ گئی ہے ؟ 3-میری دونوں قسموں میں سے کس قسم کا کفارہ ادا کرنا پڑھے گا؟ یا کیا دونوں کا کفارہ ادا کرنا ہے ؟ اور کفارہ بھی بتا دیں . جزا ک الله

    جواب نمبر: 30150

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 487=139-3/1432

    (۱) قسم کھائی کہ تم سے تعلق نہیں توڑوں گا اس کے بعد خواہ بھولے سے ہی خفگی کا معاملہ کیا تو حانث ہوگئے اور کفارہ واجب ہوگیا،پھر دوسری قسم کھائی اور مخاطب بناتے ہوئے کہا کہ تم سے بات نہ کروں گا اس کے بعد اگر بات نہیں کی تو حانث نہ ہوئے لیکن اگر اسی بات (تم سے بات نہ کروں گا) کو دوست سے دہرایا تو حانث ہوگئے اور دوسرا کفارہ واجب ہوگیا۔ایسی صورت میں دونوں قسموں کا کفارہ الگ الگ ادا کرنا پڑے گا۔
    (۲) تعلق توڑنا بغیر کسی وجہ شرعی کے جائز نہیں، البتہ قسم تعلق نہ توڑنے کی کھائی ہے جو خفا ہونے (تعلق توڑنے) کی وجہ سے ٹوٹ گئی اور قسم ٹوٹ جانے پر کفارہ واجب ہوجاتا ہے ۔
    (۳) اس کا حکم نمبر (۱) کے تحت لکھ دیا گیا ہے۔
    (۴) قسم توڑدینے یا ٹوٹ جانے پر جو کفارہ واجب ہے وہ یہ ہے کہ دس مساکین فقراء کو دونوں وقت پیٹ بھر کھانا کھلادے یا دس مساکین کو ایک ایک جوڑی کپڑے بنادے، اگر اس پر قدرت نہ ہو تو تین روزے لگاتار رکھ لے بس کفارہ اداء ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند