عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 176788
جواب نمبر: 17678801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 564-516/B=08/1441
صورت مذکورہ میں آپ کے لئے وہ منت پوری کرنی ضروری نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری بیوی نے آج سے بارہ سال پہلے جب وہ تقریبا بارہ سال کی تھی تو ایک قسم کھائی تھی کہ وہ ایک بات کسی کو نہیں بتائے گی کیوں کہ اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی، لیکن ابھی ایک ماہ پہلے ہماری شادی ہوئی اور اس نے مجھے وہ بات بتادی کیوں کہ وہ اس بات کو اپنے دل میں رکھ کر بہت بڑا بوجھ محسوس کررہی تھی تو کیا اسے قسم کا کفارہ اداکرنا ہوگا؟
2273 مناظرمزار پر جانور ذبح کرنے کی نذر ماننا
7588 مناظررمضان میں اعتکاف کی نذر مان کر شعبان میں اعتکاف کرنا ؟
5918 مناظرمیری
ہونے والی بیوی نے کچھ عرصہ پہلے ہماری شادی کے بارے میں قسمیں اٹھائی تھیں کہ اگر
ہماری شادی رمضان سے پہلے نہیں ہوئی او رعید کے بعد ہوئی تو پھر وہ عید الفطر کے
مہینے میں مجھ سے رابطہ نہیں کرے گی۔ مزید اس نے یہ بھی قسم اٹھائی کہ ستمبر اور
اکتوبر کے مہینے میں بھی مجھ سے نہیں ملیں گیں (مجھ کو میرا حق نہیں دے گی)۔اب
ہمارے والدین چاہتے ہیں کہ ہماری شادی عید کے فوراً بعد ہوجائے۔ اس سلسلے میں آپ
سے رابطہ کررہے ہیں کہ اگر ہماری شادی ہو جائے تو ہم کیا کریں گے؟ اب میری ہونے
والی بیوی اپنی قسم پر پچھتارہی ہے ،لیکن سمجھ میں نہیں آتا کہ کیا کریں۔ آپ سے
مدد کی طلب گار ہے کہ اگر ہماری شادی عید کے بعد ہو گئی تو ہم کیا کریں گے؟
ما لو نذر الرجل الصوم في مواقع متعددة ولم یفي بالنذر حتی وصل العدد إلی خمسین مرة وہو لا یستطیع أن یفي بنذرہ وإن کان لیس بہ مرض ولا علة وماذا علیہ من فدیة في حال لم یستطع الوفاء بالنذر المذکور، علمًا بأن الناذر لیس مریضًا ولا شیخًا فانیًا․
2123 مناظر