• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 1600

    عنوان: کیا ذکر کی منت ماننے سے قسم پوری نہیں ہوتی؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں کہ کوئی آدمی نذر مانے کہ اگر میرا کام ہوگیا تو اتنی مر تبہ ذکر کروں گا تو بہشتی زیور میں ہے کہ ذکر کی منت ماننے سے قسم پوری نہیں ہوتی، اس کا کیا جواب ہے؟ براہ کرم جواب دیں۔

    جواب نمبر: 1600

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 532/ د= 524/ د

     

    جس چیز کی منت مانی جارہی ہے ضروری ہے کہ وہ چیز عبادت مقصودہ کے قبیل سے فرض و واجب کے جنس میں سے ہو، تب کام کے پورا ہوجانے پر ایسی منت کا پورا کرنا واجب ہوتا ہے نہیں تو گنہ گار ہوگا، لیکن اگر وہ چیز جس کی منت مانی گئی ہے فرض یا واجب کے قبیل سے نہیں کسی وقت بھی اس چیز کو شریعت نے فرض یا واجب نہیں کیا ہے تو ایسی منت کا پورا کرنا واجب نہیں ہے۔ سبحان اللہ کا ذکر فرض یا واجب درجہ کی چیز نہیں ہے یعنی کسی وقت بھی شریعت نے اس کو فرض یا واجب نہیں کیا ہے، اس لیے اس ذکر کی منت ماننے پر اس کا پورا کرنا واجب نہیں ہے کہ نہ کرنے پر گنہ گار ہو، باقی اگر پورا کرلے تو کوئی حرج بھی نہیں ہے۔

    اس کے برخلاف کلمہ طیبہ یا درود شریف کہ اس کا پڑھنا شریعت نے بعض وقت میں فرض کیا ہے اس لیے اس کی منت صحیح ہے یعنی اس کا پورا کرنا واجب ہے نہ کرنے پر گنہ گار ہوگا۔ بہشتی زیور میں مذکور مسئلہ کا یہی مطلب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند