• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 157439

    عنوان: کفارہ کے مصرف سے متعلق

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ اگر زید اپنی بیوی کو یہ کہہ ڈالا کہ میں تم سے بخدا اب ہم بستری نہیں کروگا ، لیکن پھر زید نے ہمبستری کرلیا تو اب ایسی صورت میں زید پر کون سا کفارہ ہوگا ؟ کفارہ کی کیا صورت ہوگی؟ اس کفارہ کا مصرف کیا مدرسہ ہوسکتا ہے ؟ کیوں کہ آج کے دور میں مساکین کی پہچان مشکل سا ہے . مجھے امید ہے کہ آپ کے جواب سے شرحِ صدر حاصل ہو؟

    جواب نمبر: 157439

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:310-267/M=4/1439

    صورت مسئولہ میں اگر زید نے مذکورہ قسم کھانے کے بعد چار مہینے کے اندر بیوی سے ہم بستری کرلی تو بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، البتہ قسم ٹوٹ جانے پر زید کے ذمہ قسم کا کفارہ واجب ہے، قسم کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکین کو دو وقت پیٹ بھر کر کھانا کھلائے مدرسہ کے غریب طلبہ کو بھی کھلاسکتا ہے، اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو دس مسکین کو کپڑے پہنائے جس سے جسم کا اکثر حصہ چھپ جائے اور اس کی بھی استطاعت نہ ہو تو لگاتار تین روزے رکھے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند