• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 14703

    عنوان:

    میں یہ معلوم کرنا چاہتاہوں کہ اگر کوئی شخص اپنے ہاتھ میں قرآن لیتا ہے یا اپنا ہاتھ قرآن کے اوپر رکھتا ہے او رکہتا ہے کہ وہ ایک خاص چیز نہیں کرے گا (مثلاًفلاں جگہ نہیں جائے گا)، لیکن اللہ کی قسم نہیں کھاتا ہے۔ تو کیا اب وہ شخص وہ چیز کرسکتاہے (یعنی اس جگہ جاسکتاہے) یا نہیں جاسکتاہے؟ کیا قرآن پر ہاتھ رکھ کرکے کچھ کہنا اللہ کی قسم کھانے جیسا ہے ، یا ہم اب بھی وہ چیز یا کام کرسکتے ہیں؟

    سوال:

    میں یہ معلوم کرنا چاہتاہوں کہ اگر کوئی شخص اپنے ہاتھ میں قرآن لیتا ہے یا اپنا ہاتھ قرآن کے اوپر رکھتا ہے او رکہتا ہے کہ وہ ایک خاص چیز نہیں کرے گا (مثلاًفلاں جگہ نہیں جائے گا)، لیکن اللہ کی قسم نہیں کھاتا ہے۔ تو کیا اب وہ شخص وہ چیز کرسکتاہے (یعنی اس جگہ جاسکتاہے) یا نہیں جاسکتاہے؟ کیا قرآن پر ہاتھ رکھ کرکے کچھ کہنا اللہ کی قسم کھانے جیسا ہے ، یا ہم اب بھی وہ چیز یا کام کرسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 14703

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1202=1202/م

     

    صورت مذکورہ میں قسم منعقد نہ ہوگی، جب تک قسم کے الفاظ مثلاً اللہ کی قسم، قرآن کی قسم وغیرہ زبان سے نہ کہے، صرف قرآن ہاتھ میں لے کر یا قرآن پر ہاتھ رکھ کر کسی کام کے کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں کہنے سے قسم نہیں ہوتی، اور اس کے خلاف کرنے پر کفارہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند