• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 146538

    عنوان: کسی بات کا یقین دلانے کے لیے ایک دوسرے کی قسم کھانا؟

    سوال: میں اور میرے شوہر اکثر کسی بات کا یقین دلانے کے لیے ایک دوسرے کی قسم کھاتے ہیں اور کبھی کبھی ہم اپنے بیٹے کی قسم بھی کھالیتے ہیں، کیا یہ جائز ہے؟

    جواب نمبر: 146538

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 256-195/L=2/1438

     

    بوقتِ ضرورت بات کو موٴکد کرنے کے لیے قسم کھانے کی گنجائش ہے؛ مگر قسم صرف اللہ کے نام کی کھانا جائز ہے غیر اللہ کی قسم کھانا جائز نہیں، اسی طرح بات بات پر قسم کھانا اچھا نہیں۔ عن عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم أدرک عمر بن الخطاب وہو یسیر فی رکب یحلف بأبیہ فقال: ألا إن اللہ ینہاکم أن تحلفوا بآبائکم، من کان حالفاً فلیحلف باللہ أو لیصمت (بخاری شریف) ولا یقسم لغیر اللہ کالنبي والقرآن والکعبة (درمختار: ۵/۴۸۵) وفی الہندیة: المین باللہ لاتکرہ ولکن تقلیلہ أولی من تکثیرہ۔ (الہندیة: ۲/۵۲) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند