• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 145267

    عنوان: قرآن اٹھا کر جھوٹی قسم کھالی ؟

    سوال: میری بیوی نے مجھ سے زبردستی قرآن اٹھاکے قسم اٹھوائی کہ آج کے بعد آپ فلاں آدمی سے کوئی تعلق نہیں رکھو گے اور نہ ہی اس سے ملوگے لیکن میں دل سے اس بات پر راضی نہیں تھا ، مگر جھگڑا ختم کرنے کے لیے میں نے قرآن اٹھاکر قسم کھالی ،میرا اُس آدمی سے ملنا اور تعلق اور بات چیت کرنامسلسل رہا، اس لیے اب میں کیا کروں کہ مجھ پر کوئی گناہ نہ ہو، کفارہ دوں یا کچھ اور کروں؟ جزاک اللہ۔

    جواب نمبر: 145267

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 040-065/L=2/1438

     

    اگر آپ نے اہلیہ کے اصرار پر قرآن اٹھاکر قسم کھالی کہ ”میں فلاں آدمی سے تعلق نہیں رکھوں گا“ تو قسم کھا لینے کے بعد تعلق رکھنے کی وجہ سے آپ حانث ہوگئے؛ لہٰذا قسم کا کفارہ آپ پر واجب ہوگیا، قال الکمال: ولا یخفی أن الحلف بالقرآن الآن متعارف فیکون یمیناً وقال الشامی: وہذا فی زمانہم، وأما فی زماننا فیمین، وبہ نأخذ ونأمر ونعتقد، وبہ قال مقاتل الرازی: إنہ یمین، وبہ أخذ جمہور مشائخنا۔ (شامی: ۵/۴۸۵)۔ ومن حلف علی معصیةٍ کعدم الکلام ․․․․․․․ وجب الحنث والتکفیر، لأنہ أہون الأمرین (الدرالمختارخ ۵/۵۰۶)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند