معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 9865
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ایک شوہر اپنی بیوی کو چھوڑ کر کتنے دن رہ سکتا ہے؟ اکثر دیکھاکہ کچھ لوگ ملازمت کی غرض سے سالوں دوسرے مقام پر رہ رہے ہیں سال میں ایک بار یا چھ ماہ میں ایک بار آتے ہیں۔ ایسے اشخاص اگر کہیں امامت پر مقررہوں تو ان کے پیچھے نماز ادا ہوجاتی ہے یا نہیں؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ایک شوہر اپنی بیوی کو چھوڑ کر کتنے دن رہ سکتا ہے؟ اکثر دیکھاکہ کچھ لوگ ملازمت کی غرض سے سالوں دوسرے مقام پر رہ رہے ہیں سال میں ایک بار یا چھ ماہ میں ایک بار آتے ہیں۔ ایسے اشخاص اگر کہیں امامت پر مقررہوں تو ان کے پیچھے نماز ادا ہوجاتی ہے یا نہیں؟
جواب نمبر: 9865
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1320=1320/ م
شوہر اپنی بیوی کی اجازت ورضامندی سے چار ماہ سے زائد بیوی سے دور رہ سکتا ہے، اور اجازت نہ ہو تو چار ماہ کے اندر بیوی کے پاس آنا لازم ہے۔ آپ کے سوال میں : ایسے اشخاص الخ، سے مراد کون لوگ ہیں؟ وضاحت فرمائیں تو ان کی امامت کا حکم تحریر کیا جاسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند