• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 7332

    عنوان:

    اگر کوئی شیعہ لڑکا یہ عقیدہ رکھے کہ قرآن مسخ نہیں کیا گیا ہے اور اس میں ترمیم نہیں کی گئی ہے یہ کہتے ہوئے کہ اللہ نے قرآن کی ذمہ داری لی ہے اور کوئی شخص اس میں کوئی تبدیلی نہیں کرسکتا ہے۔ اس کا یہ عقیدہ نہیں ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ خدا ہیں۔ اس کا یہ بھی عقیدہ نہیں ہے کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے وحی لاتے ہوئے غداری کی۔ وہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا پر لعن و طعن نہیں کرتا ہے اور ان کا احترام کرتا ہے اورتمام صحابہ کرام کا احترام کرتا ہے، وہ کسی صحابہ کرام کوگالی نہیں دیتا ہے۔ میں اس کو گزشتہ نوسالوں سے جانتی ہوں اور اس کے گھر والوں کو بہت اچھی طرح سے جانتی ہوں اورمجھے ان کے عقائد میں کوئی غلط چیز نہیں ملی ہے۔ ان تمام حقائق کوجانتے ہوئے کیا اس سے شادی کرنا جائزہے؟

    سوال:

    اگر کوئی شیعہ لڑکا یہ عقیدہ رکھے کہ قرآن مسخ نہیں کیا گیا ہے اور اس میں ترمیم نہیں کی گئی ہے یہ کہتے ہوئے کہ اللہ نے قرآن کی ذمہ داری لی ہے اور کوئی شخص اس میں کوئی تبدیلی نہیں کرسکتا ہے۔ اس کا یہ عقیدہ نہیں ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ خدا ہیں۔ اس کا یہ بھی عقیدہ نہیں ہے کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے وحی لاتے ہوئے غداری کی۔ وہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا پر لعن و طعن نہیں کرتا ہے اور ان کا احترام کرتا ہے اورتمام صحابہ کرام کا احترام کرتا ہے، وہ کسی صحابہ کرام کوگالی نہیں دیتا ہے۔ میں اس کو گزشتہ نوسالوں سے جانتی ہوں اور اس کے گھر والوں کو بہت اچھی طرح سے جانتی ہوں اورمجھے ان کے عقائد میں کوئی غلط چیز نہیں ملی ہے۔ ان تمام حقائق کوجانتے ہوئے کیا اس سے شادی کرنا جائزہے؟

    جواب نمبر: 7332

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1090=954/ل

     

    شعیوں میں تقیہ کا عام رواج ہے اس لیے اس کا اندازہ لگایا جانا مشکل ہے کہ وہ شیعہ اپنی زبان سے جو بات کہہ رہا ہے وہی اس کے دل میں بھی ہے، بنا بریں کسی نیک سنی لڑکے سے نکاح کرنا ہی بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند