• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 69624

    عنوان: نکاح کے لیے کیسی عورت شرط ہے؟

    سوال: نکاح کے لیے کیسی عورت شرط ہے؟

    جواب نمبر: 69624

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1154-1084/SN=12/1437

    اگر عورت نکاح کی خواہش رکھنے والے کے حق میں نسب، رضاعت یا مصاہرت کے رشتے کی بنا پر ”محرمات“ میں سے نہیں ہے تو اس کے ساتھ نکاح کرنا شرعاً درست ہے بہ شرطے کہ وہ کسی کے نکاح میں نہ ہو اور نہ ہی معتدہ ہو، یہ تو جوازِ نکاح کی شرط ہے، اس کے علاوہ کچھ چیزیں ایسی ہیں نکاح کے وقت جن کا ملحوظ رکھنا شرعاً پسندیدہ ہے مثلا عورت، عمر، حسب و نسب اور حال کے اعتبار سے نکاح کرنے والے سے کم ہو۔ ادب و اخلاق، پرہیزگاری و دینداری اسی طرح خوبصورتی میں اس سے زیادہ ہو۔ ہو (النکاح) عند الفقہاء عقد یفید ملک المتعة أي حل استمتاع الرجل من امرأة لم یمنع من نکاحہا مانع شرعيّ ․․․․․ احترز بالمانع الشرعي عن المحارم فالمراد منہ المحرمیة بنسب أو سبب کالمصاہرة والرضاع (درمختار مع الشامی ۴/۵۹، ۶۰، ط: زکریا) وفیہ (ص:۶۷، ۶۶) ویندب ․․․․․ کونہا دونہ سناً وحسباً وعزاً ومالاً، وفوقہ خلقاً وأدباً و ورعاً وجمالاً اھ ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند