• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 68297

    عنوان: کیا نکاح میں لنچ (دو پہر کا کھانا)کرنا جائز ہے؟

    سوال: کیا نکاح میں لنچ (دو پہر کا کھانا)کرنا جائز ہے؟اور کیا شریعت کے مطابق نکاح میں کھانے سے بچنے میں واقعتاً تقوی ہے؟

    جواب نمبر: 68297

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1023-999/SN=11/1437

    نکاح میں ایک کھانا تو ہوتا ہے ”ولیمہ“ جو دولہا اور دلہن کی یکجائی کے بعد ہوتا ہے، شرعاً یہ کھانا مسنون ہے، اس میں اگر منکرات (مثلاً مردوں اور عورتوں کا اختلاط، فوٹو گرافی، گانا وغیرہ) نہ ہوں تو شرکت کرنی چاہئے، یہ باعثِ ثواب ہے۔ نکاح میں ایک دوسرا کھانا ہوتا ہے جس کا نظم دلہن کے گھر والے کرتے ہیں، اس کاحکم یہ ہے کہ کسی طرح کے دباوٴ کے بغیر خوشی کا موقع سمجھ کر دلہن کے گھر والے اس کا نظم کریں تو فی نفسہ اس کی گنجائش ہے نیز اس میں شرکت کرنا بھی جائز ہے؛ لیکن آج کل بالعموم دلہن کے گھر والے سماجی و معاشرتی یا دولہا کے گھر والوں کے دباوٴ میں یہ دعوت کرتے ہیں؛ اس لیے اس میں شرکت کرنے سے احتیاط بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند