• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 68233

    عنوان: كیا بہن کے دیور کے ساتھ شرعی قاعدہ و ضابطہ کے مطابق جو نکاح ہوا وہ درست ہوگیا ؟

    سوال: میں آپ سے ایک مسئلہ پر کچھ تسکین چاہتاہوں، بات در اصل یہ ہے کہ ایک لڑکی اوریک لڑکے کے تعلقات تھے اور ان دونوں کے درمیان سیکس ہوگیا، نکاح سے پہلے اور وہ دونوں ایک دوسرے کو بہت چاہتے تھے اور شادی کرنا چاہتے تھے ،پر لڑکی کی شادی اس کی بہن کے دیور کے ساتھ لگی ہوئی تھی اور وہ اس کو نا پسند کرتی تھی اس سے ، پر لڑکی کی بہن اور ماں نے مل کر اس پر دعا تعویذ اور کچھ عملیات وغیرہ کردیا کہ وہ لڑکی اس لڑکے سے نفرت کرنے لگے اور اس کے دیور کو چاہنے لگے اور اسی سے بات کرے اور ابھی اس کی بہن اور ماں نے چپکے سے اس کا نکاح اس کی بہن کے دیور ساتھ کرادیا جب کہ شادی اگلے سال ہونی تھی ، کیوں کہ اس کی بہن کو یہ معلوم ہوگیا تھا کہ وہ وہ کسی اور سے بات کرتی ہے ۔ سوال یہ ہے کہ یہ نکاح جائز ہے یا حرام ہے؟جب کہ وہ کسی کے ساتھ سیکس کرچکی ہے ناجائز اور وہ دونوں اپنے اس ناجائز رشتے کو نکاح کے ساتھ جائزبنا چاہتے تھے، پر اب وہ لڑکی کسی بھی حال میں اس لڑکے سے بات نہیں کرتی ہے اور اس سے نفرت کرنے لگی ہے ، کسی بھی حال میں اس کی بات نہیں ماننا چاہتی ہے، لگ بھگ سات آٹھ مہینے ہوگئے ہیں ، ان دونوں کی بات نہیں ہوئی ہے اور وہ اب اپنی بہن کے دیور سے بات کرنے لگی ہے۔ آپ سے گذارش ہے کہ اس مسئلے کا کیا حل ہے؟اور اس میں کیسے سب جائز ہوسکتاہے جب کہ لڑکا بہت پریشان ہے ،وہ کسی اور کے ساتھ نہ صحبت کرنے کو تیار ہے اور نہ نکاح ، کیوں کہ اس کو لگتاہے کہ یہ ناجائز ہوگا اس کے لیے، بس وہ لڑکا اپنے اور اس لڑکی کے بیچ جو ناجائز ہے اسے جائز بنانا چاہتاہے اور ایک دوسرے کو ایک دوسرے کے واسطے جائز رکھنا چاہتاہے، اس میں کئی زندگی جڑی ہوئی ہے، کل کو کبھی اگر اس لڑکی کی بہن کے دیور کو یہ معلوم ہو کہ اس کی بیوی کسی کے ساتھ شادی سے پہلے سیکس کرچکی ہے تو سارے رشتے بکار جائیں گے اور وقت بھی نکال جائے گا جب کہ وہ لڑکا جو اسے بہت چاہتاہے وہ اگر کسی کے ساتھ شادی کرے گا اور اس را زپہ پردہ کبھی اٹھا تو دونوں کی زندگی بھی برباد ہوجائے گی ۔ سوال یہاں چار زندگیوں کا ہے اور ان سے جڑے لوگوں کا ہے۔ گناہ اور غلطی ان دونوں نے کی ہے اور وہ اس کو جائز بنا نا چاہتے ہیں۔ ان دونوں سے کسی معصوم کی زندگی تو نہ برباد ہو اور یہ تو اور بھی بڑا گناہ ہے ۔ آپ اس مسئلے کو کوئی حل نکال دیجئے جس سے ساری زندگیاں بیچ جائیں اور کچھ بھی ناجائز نہ ہو کسی سے ۔ اب اگر غلطی ہی ہوگئی تو انہیں ایک اور موقع اس غلطی کو سدھار نے کا تو مل جائے ورنہ ساری عمر وہ دونوں ایک دوسرے کے لیے ناجائز رہ جائیں گے اور اس سے کسی کو کیا ملے گا؟

    جواب نمبر: 68233

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1188-1162/H=11/1437

    بہن کے دیور کے ساتھ شرعی قاعدہ و ضابطہ کے مطابق جو نکاح ہوا وہ درست ہوگیا، لڑکی اور دوسرے لڑکے کے مابین جو غلط تعلق ہوگیا تھا اس کی وجہ سے دونوں گناہ کے مرتکب ہوئے دونوں پر واجب ہے کہ سچی پکی توبہ کرکے اپنی اپنی اصلاح کریں، البتہ اس گناہ کی وجہ سے بہن کے دیور کے ساتھ جونکاح ہوا وہ صحیح ہوگیا اور دونوں کو بعد نکاح صحیح تعلق زوجیت قائم رکھنا بھی بلاکراہت حلال ہے اور جس لڑکے سے غلط اور ناجائز تعلق ہوگیا تھا وہ لڑکا بھی اگر کسی دوسری لڑکی سے باقاعدہ شرعی اعتبار سے نکاح کرے گا تو اس کا نکاح بھی صحیح ہو جائے گا اور اس کو بھی اپنی بیوی سے تعلقِ زوجیت حلال ہوں گے اور اب سب کے حق میں بہتر یہی ہے کہ ناجائز تعلق کا ذکر و تذکرہ آپس میں کوئی کسی سے نہ کرے یہی شریعتِ مطہرہ کا حکم ہے اس پر عمل کرنے سے بہت سے شرور و فتن سے ان شاء اللہ حفاظت ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند